ابتدائی طور پر بم دھماکے میں چار افراد کی ہلاکت کی اطلاع دی گئی تھی ۔تاہم حکام نے یہ خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔سوشل میڈیا پر بم دھماکے کے بعد زمین پر پڑی چار افراد کی لاشوں اور بعض زخمیوں کی تصاویر جاری کی گئی ہیں ۔ دھماکے سے نزدیک کھڑی متعدد کاروں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
واضح رہے کہ کابل میں چند ہفتے کے امن کے بعد یہ پہلا بم دھماکا ہوا ہے اور اس میں اسی سال اکتوبر میں ہونے والے پارلیمانی اور ضلعی کونسلوں کے انتخابات کے لیے اپنے ووٹوں کا اندراج کرانے والے افغان شہریوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
یہ بم دھماکا شہر کے مغربی حصے میں واقع علاقے دشت بارچی میں ہوا ہے۔اس علاقے میں زیادہ تر ہزارہ کمیونٹی کے افراد آباد ہیں ۔ہزارہ اقلیت پر داعش کے جنگجو پہلے بھی متعدد خودکش بم حملے کرچکے ہیں ۔ تاہم طالبان نے اس بم دھماکے سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے ۔