اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے نائجیریا کی شمال مشرقی ریاست میں دہشت گرد تنظیم بوکو حرام کے سابق مضبوط گڑھ بورنو میں اپنی انسانی امداد کو عارضی طور پر روک دیا ہے ۔یونیسیف نے بتایا کہ اقوام متحدہ نے یہ فیصلہ انسانی امداد پہنچانے والے قافلے پر حملے کے بعد کیاہے ۔یونیسیف نے بیان جاری کرکے کہا کہ کل باما علاقے میں امدادی سامان پہنچانے کے بعد جب قافلہ میدوگري واپس آ رہا تھا، نامعلوم حملہ آوروں نے اس پر حملہ کرکے یونیسیف کے ایک ملازم کو زخمی کر دیا جس کے سبب اقوام متحدہ نے سیکورٹی وجوہات کی وجہ سے عارضی طور پر انسانی امداد روکنے کا فیصلہ کیا ہے ۔نائجیریا کی فوج کے ترجمان ثانی عثمان نے بتایا کہ مبینہ طور پر بوکو حرام کے مشتبہ دہشت گردوں کے حملے کے دوران فوج کی ٹکڑی انسانی امداد رساں قافلہ کی سیکورٹی کا کام کر رہی تھی۔ اس حملے میں دو فوجی اور تین شہری بھی زخمی ہوئے ہیں۔یونیسیف نے اس ماہ کے آغاز میں بتایا تھا کہ بورنو میں تقریباً ڈھائی لاکھ بچے خطرناک حد تک نقص تغذیہ کا شکار ہیں اور یہاں علاج اور مدد کی عدم موجودگی میں پانچ میں سے ایک بچے کی موت ہو جاتی ہے ۔