نئی دہلی۔ وزیراعظم کے نام احمد بخاری کے خط میں مسلمانوں میں خوف و ہراس پر اظہار تشویش۔ دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے بعد ریاست کی موجودہ صورتحال اور وہاں جاری مسلمانوں کے درمیان مبینہ خو ف و ہراس کے تئیں آج وزیراعظم نریندر مودی کے نام ارسال کردہ ایک مکتوب میں تشویش کا اظہار کیا ہے۔
مولانا بخاری نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ ہندوستان کی سب سے بڑی ریاست اترپردیش کے حالیہ اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتاپارٹی (بی جے پی) کو جو غیر معمولی جیت حاصل ہوئی ہے اس تعلق سے یہی کہا جاسکتا ہے کہ عوام نے آپ کو ملک کو اقتصادی ترقی کے نئے دور میں ایک واضح مینڈیٹ دیا ہے۔ شاہی امام نے مزید کہا ہے کہ گزشتہ دنوں وہ ہندوستان سے باہر تھے۔
ملک واپسی پر انہیں ایسی اطلاعات مل رہی ہیں کہ اترپردیش کے مسلمانوں میں بہت خوف و ہراس کا ماحول ہے جبکہ کسی بھی حکومت کی یہ ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کے درمیان خوف و ہراس کے بجائے اعتماد کا ماحول قائم کرے۔ انہوں نے وزیراعظم کو لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کے نتائج کے بعد ملک کے سامنے آپ نے جو کلچر پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت اکثریت سے بنتی ہے لیکن اتفاق رائے سے چلتی ہے۔
اس کے ساتھ ہی آپ نے ’’ سب کا ساتھ سب کا وکاس ‘‘ کے فارمولے کا بار بار اعادہ کیا ہے، اس کی بنیاد پر ان کا خیال ہے کہ اترپردیش کی سرکار وزیراعظم کے دیئے گئے ان فارمولوں پر پوری ایمانداری سے عمل کرے گی۔ احمد بخاری نے کہا ہےکہ انہیں امید ہے کہ مرکز اور اترپردیش کی حکومت ملک کی مشترکہ تہذیب و ثقافت اور فرقہ ورانہ اتحاد کو قائم رکھتے ہوئے کروڑون ہندوستانی عوام کو تحفظ، تعلیم، روزگار اور انصاف دلانے میں اہم کردار ادا کرے گی۔