راٹرڈم۔ ہالینڈ میں پارلیمانی عام انتخابات میں وزیر اعظم کی جماعت سب سے آگے ہے۔ ہالینڈ میں پارلیمانی انتخابات میں ووٹنگ کے بعد ابتدائی جائزوں کے مطابق وزیر اعظم مارک روٹ کی جماعت نے سب سے زیادہ نشستیں حاصل کی ہیں۔ بدھ کو ایگزٹ پولز کے مطابق وزیر اعظم مارک روٹ کی جماعت وی وی ڈی نے 150 نشستوں میں سے 31 حاصل کر لی ہیں۔ ان کی جماعت اگلی تین جماعتوں ان میں پی وی وی، کرسچین ڈیموکریٹس اور ڈی66 پارٹی شامل ہیں سے بہت آگے نکل گئی ہے۔ ان میں سے ہر جماعت نے 19 ، 19 نشستیں حاصل کی ہیں۔
رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق مسٹر وائلڈرز کی جماعت کو برتری حاصل تھی لیکن حالیہ دنوں میں اچانک ان کی جماعت کو حاصل حمایت میں کمی آگئی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس عام انتخابات میں ووٹرز کی تعداد کافی زیادہ رہی ہے اور امکان ہے کہ ٹرن آؤٹ 80 فیصد تک پہنچ جائے۔ جبکہ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ ٹرن آؤٹ میں اضافے سے یورپی یونین حامی جماعتوں کو فائدہ ہو سکتا ہے۔
مارک رٹ کی مہم کے سربراہ نے کہا ہے کہ ’ووٹرز نے ایک بار پھر وی وی ڈی پر اعتماد کیا ہے۔‘ ہالینڈ میں ہونے والے ان انتخابات پر لوگ گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اس کی کے وجہ یہ بھی ہے کہ ان انتخابات کو آئندہ ماہ فرانس اور ستمبر میں جرمنی میں ہونے والے انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہونے کی علامت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
پارلیمانی نشستیں جماعت کو حاصل ہونے والے ووٹوں کے مطابق ہی متعین کی جائیں گی، اس لیے وی وی ڈی پارٹی کو دوسری جماعتوں کے ساتھ اتحاد کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ وی وی ڈی پارٹی کو اکثریت حاصل کرنے کے لیے کم از کم تین جماعتوں کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ دوسری جانب رواں سال کے آغاز تک یورپیئن پارلیمان کے صدر رہنے والے مارٹین سکلز کا کہنا ہے کہ ’انھیں مسٹر وائلڈز کی جماعت کی شکست پر راحت ملی ہے۔‘ انھوں نے جرمن زبان میں ٹویٹ کی : ’ہمیں اوپن اینڈ فری یورپ کے لیے لڑائی جاری رکھنی چاہیے۔‘
خیال رہے کہ ہالینڈ کے دو ترک وزرا کو ملک میں تقاریر کرنے سے روکنے کے بعد ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے ہالینڈ کو خبردار کیا تھا کہ اسے تعلقات خراب کرنے کی قیمت ادا کرنا پڑے گی۔ گذشتہ دنوں استنبول میں ایک تقریب کے دوران انھوں نے کہا تھا کہ وہ کوئی بھی فیصلہ بدھ کے روز ہونے والے ہالینڈ کے انتخابات کے نتائج آنے کے بعد کریں گے۔
https://www.naqeebnews.com