کانگرس نہرو کے نظریات سے وابستہ رہ کر ہی اپنی عظمت رفتہ بحال کر سکتی ہےسیکولر ازم سوشلزم اور ملک میں سائنسی مزاج کی تشکیل کے عہدو پیمان کے بغیر کانگرس بے روح کی سیاسی پارٹی ہوگی راہل کو اپنی پوری توجہ ان پالیسیوں اور پروگراموں کے نفاز پر دینی ہوگی اور اسکے لئے انھیں ان اصولوں کے لئے وفادار کارکن اور لیڈر تیار کرنے ہونگے- کانگرس میں نوجوانوں کو لانے کے لئے انھیں خصوصی مہم شرو ع کرنی ہوگی سچن پائلٹ اور جیوتیرادتیہ سندھیا جیسے ہزاروں کارکنوں کی پارٹی کو سخت ضرورت ہے سینئر اور بزرگ لیڈروں کو نوجوانوں کے لئے خود راستہ دینا ہوگا –
راہل کے سامنے سب سے بڑا چیلنج اتر پردیش سمیت سبھی اہم اور بڑی ریاستوں میں بوتھ کی سطح تک جوشیلے حوصلہ مند اور وفادار کارکنوں کی ٹیم تیّار کرنا ہے انکا مقابلہ بے جے پی کے تین ایم یعنی منی (دولت ) میڈیا اور مین پاور یعنی سنگھ کے حوصلہ مند وفادار کارکنوں سے ہے جو کامیابی ناکامی سے بے پروا اپنے مقصد کے حصول کے لئے ہمہ وقت سرگرم رہتے ہیں جو ایک الیکشن کے فورن بعد دوسرے الیکشن کی مہم میں لگ جاتے .ہیں اور جو گرام سبھا کے الیکشن کو بھی اتنی اہمیت دیتے ہیں