لکھنؤ۔ ہندو یوا واہنی نے رکنیت سازی مہم کو 6 ماہ سے ایک سال تک کے لئے روک دیا اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کی قائم کردہ تنظیم ہندو یوا واہنی نے پرتشدد مظاہروں کو لے کر خود پر اٹھ رہے سوالوں کے درمیان رکنیت سازی مہم کوروک دیا ہے۔ واہنی کے سکریٹری جنرل پی کے مال نے آج یہاں بتایا کہ تنظیم آئندہ چھ ماہ یا ایک سال تک کوئی بھی نئی رکنیت قبول نہیں کرے گی۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ غیر بی جے پی پارٹیوں کے لوگ اپنے کوہندو یوا واہنی کا رکن بتا کر ‘گئو تحفظ’ اور ‘لو جہاد “کے نام پر تشدد پھیلا رہے ہیں۔
انہوں نے کہا “سماجوادی پارٹی (ایس پی) کے رکن بھگوا گمچھا پہن کر تشدد میں ملوث ہیں۔ ہم نے اپنے اراکین کو محتاط رہنے کے لئے کہا ہے۔ “مسٹر آدتیہ ناتھ کے قریبی ساتھی مسٹر مال نے تسلیم کیا کہ بلند شہر معاملے میں گرفتار تین افرادہندو یوا واہنی کے رکن ہیں، لیکن ان کے خلاف کیس ‘من گھڑت’ طور پر دائر کئے گئے تھے۔ غور طلب ہے کہ بلند شہر میں مبینہ ہندو یوا واہنی کارکنوں نے منگل کو دوسری کمیونٹی کی لڑکی کو بہلا کر لے جانے میں اپنے
ایک رشتہ دار کی مدد کرنے کے شبہ میں ایک 60 سالہ شخص کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا جس کی چہارسو مذمت کی گئی تھی۔ مسٹر مال نے دعوی کیا کہ ہندو یوا واہنی کو اکثر شکایات موصول ہوتی تھیں کہ مجرمانہ شبیہ والے لوگ تنظیم میں دراندازی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دراندازی کی تحقیقات کے لئے واہنی نے اب اضلاع میں جاکر میٹنگیں منعقد کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔