دگ وجے سنگھ کا آر ایس ایس کو دو ٹوک جواب
آگرہ / لکھنؤ۔ راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے سربراہ موہن بھاگوت کے ہندوؤں کی آبادی سے منسلک بیان پر تنازعہ پیدا ہو گیا ہے۔ کانگریس اور بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی مخالفت کے بعد کانگریس کے سینئر لیڈر دگ وجے سنگھ نے بھی بھاگوت پر حملہ بولا ہے۔ دگ وجے نے ٹویٹ کیا، ‘موہن بھاگوت جی، آپ نے کہا ہندوؤں کو زیادہ بچے پیدا کرنا چاہئے۔ خواتین کو چولہا چکی تک محدود رہنا چاہئے اگر نہ رہے تو اسے چھوڑ دینا چاہیے۔
دگ وجے نے سنگھ کے کارکنوں کو کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ آبادی کا بڑھنا مذہب سے متعلق ہے ہی نہیں، یہ مکمل طور پر غربت سے منسلک ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلم آبادی بڑھنے کی رفتار بھی کم ہو رہی ہے۔ سیاسی فوائد کے لئے آر ایس ایس اور بی جے پی جھوٹی افواہ پھیلا رہی ہیں۔ موہن بھاگوت کو نشانے پر لیتے ہوئے دگ وجے نے کہا، یہ تو خیر منائیے کہ خواتین نے اولمپک کھیلوں میں ہندوستان کی لاج رکھ لی۔ اگر آپ کی بس چلے تو انہیں چولہا چکی سے باہر ہی نا آنے دو۔
ہندوؤں کی کم ہوتی آبادی پر بھاگوت نے کہا تھا، ‘کون سا قانون کہتا ہے کہ ہندوؤں کی آبادی نہیں بڑھنی چاہئے؟ ایسا کچھ بھی نہیں ہے۔ جب دوسروں کی آبادی بڑھ رہی ہے تو انہیں کون روک رہا ہے؟ یہ مسئلہ نظام سے منسلک نہیں ہے. ایسا اس وجہ سے ہے کہ سماجی ماحول ہی ایسا ہے۔ آگرہ میں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے بھاگوت نے یہ تبصرہ کیا تھا۔