یو پی کے انچارج غلام نبی آزاد کا بیان
نئی دہلی : کانگریس نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کےلئے تشہیر مہم کے دوسرے مرحلے کا اعلان کرتے ہوئے آج کہا کہ پارتی ریاست میں سماج کے سبھی مذاہب اور طبقوں کو جوڑ کر سرکار بنائے گی۔ کانگریس پارٹی کے اترپردیش معاملوں کے انچارج اور جنرل سکریٹری غلام بنی آزاد نے یہاں پارٹی ہیڈکوارٹر میں ایک خاص پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں پارٹی سیٹوں کی تعداد میں اضافہ کرنے کےلئے نہیں بلکہ سرکار بنانے کےلئے میدان میں اترے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے کی کامیابی کے بعد پارٹی نے وقت کی کمی کے پیش نظر ریاست میں اسمبلی انتخابات کےلئے تشہیر کے دوسرے مرحلے میں دو گروپ تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ہر ایک گروپ میں آٹھ سے نو اراکین رکھے گئے ہیں اور ہر ایک میں دو رکن کی تقرری بعد میں کی جائے گی۔تشہیر کا دوسرا مرحلہ 21اگست سے نو اکتوبر تک چلے گا۔اس موقع پر ریاست میں وزیر اعلی عہدے کی امید وار شیلا دیکشت ،ریاستی صدر راج ببر،انتخابی تشہیر کمیٹی کے صدر سنجے سنگھ اور رابطہ کمیٹی کے صدر پرمود تیواری موجود تھے۔
مسٹر آزاد نے کہا کہ گزشتہ 27سال کے دوران بہوجن سماج پارٹی ،سماجوادی پارٹی اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی سرکاریں رہی ہیں اور انہوں نے سماج کو تقسیم کرکے ریاست کو بدحال کردیا ہے۔اترپردیش میں بدعنوانی ،رشوت خوری ،غنڈہ گردی کا غلبہ رہا ہے۔لا اینڈآرڈر ابتر حالت میں ہے۔جو ریاست اپنے بھائی چارے کے لئے دنیا میں بھر میں مشہور تھی وہاں بھائی کو بھائی سے اور محلے کو محلے سے لڑانے والا ماحول بنادیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تشہیر کے لئے بنائے گئے دونوں گروپ 33-33اضلاع کا دورہ کریں گے اور سماج کو آپس میں جوڑیں گے اور ضابطوں اور پالیسیوں اور کاموں کی بنیاد پر حکومت تشکیل کریں گے۔کانگریس رہنما نے بتایا کہ پہلے گروپ میں مسٹر آزاد ،مسٹر ببر ،مسٹر تیواری کےعلاوہ سینئر رہنما سلمان خورشید ،پی ایل پنیا ،راجہ رام پال ،رام آشرم پرساد ،سنتوش سنگھ اور لال چند نیشاد کو شامل کیاگیا ہے۔دوسرے گروپ میں مسٹر آزاد اور محترمہ دیکشت کےعلاوہ سینئر رہنما سنجے سنگھ ،شری پرکاش جیسوال ،ظفر علی نقوی ،بھگوتی پرساد چودھری ، عبدالمنان انصاری اور ریتا بہوگنا جوشی شامل ہیں۔