گجرات ہائی کورٹ نے چودہ کو بری کیا
احمد آباد : گجرات فسادات 2002 کے دوران سردار پورہ میں 33 افراد کو زندہ جلاکر موت کے گھاٹ اتاردیا گیا تھا ۔ ہائی کورٹ نے گجرات فسادات معاملہ میں شامل 31 افراد میں سے 17 کوقصوروار قرار دیا اور 14 کو بری کر دیا۔ خیال رہے کہ گجرات فسادات معاملہ میں کل 75 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا ۔ مہسانا سیشن کورٹ نے 2011 میں 31 افراد کوعمر قید کی سزا سنائی تھی جبکہ دیگر ملزمین کو بری کر دیا تھا۔ گجرات ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو گودھرا واقعہ کے بعد گجرات میں ہوئے فرقہ وارانہ فساد میں مسلمانوں کی نسل کشی کے معاملہ میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ حالانکہ متاثرہ کنبہ اس فیصلہ سے مطمئن نہیں ہیں۔ انکے مطابق جن افراد کو بری کیا گیا ہے انہیں بھی سزا دی جانی چاہیے تھی۔
سیشن کورٹ کے گجرات فسادات سے متعلق اس فیصلہ کو گجرات ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا ۔ ہائی کورٹ نے گجرات فسادات معاملہ میں 31 میں سے 17 افراد کو قصوروار قرار دیا اور دیگر ملزمین کو بری کردیا۔ اس طرح اس گجرات فسادات سانحہ میں شامل اب تک 42 لوگ بری کئے جاچکے ہیں اور صرف 17 لوگوں کو ہی سزا سنائی گئی ہے ۔خیال رہے کہ گودھرا سانحہ کے بعد گجرات کے مہسانا ضلع کے سرداپورہ گاؤں میں شرپسندوں نے شیكھا واس میں موجود ابراہیم شیخ کے گھر میں 33 افراد کو زندہ جلا دیا تھا ۔
ادھر متا ثرين کے وکیل یوسف شیخ نے فیصلہ کا استقبال کیا ہے ، لیکن ساتھ ہی ساتھ کہا کہ بڑے افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ کورٹ فسادات کے معاملہ میں سازش کو قبول نہیں کر رہی ۔ یوسف شیخ نے کہا کہ فیصلہ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا ۔