ٹریپولی۔ لیبیا کے فضائی اڈے پر حکومتی ملیشیا کے حملہ میں 140 ہلاک ہو گئے۔ اطلاعات کے مطابق لیبیا کے فضائی اڈے پر حکومتی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملے میں 140 افراد ہلاک ہو گئے ہیں جن میں شہری بھی شامل ہیں۔ حکومتی حمایت یافتہ ملیشیا نے جمعرات کو براک الشاتی فضائی اڈے پر دوبارہ قبضے کرنے کے لیے حملہ کیا۔ اس سے قبل خیال کیا جا رہا تھا کہ اس حملے میں 60 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
اقوام متحدہ کے حمایت یافتہ وزیر دفاع اور ملیشیا کے کمانڈر کو اس حملے کی تحقیقات مکمل ہونے تک معطل کر دیا گیا ہے۔ لیبیا کے وزیر اعظم کے دفتر نے حملے کی منظوری دینے کی خبروں کی تردید کی ہے۔ ملیشیا کے ترجمان نے کہا تھا کہ فضائی اڈے کو آزاد کروا لیا گیا ہے اور اڈے میں موجود تمام فورسز کو تباہ کر دیا گیا ہے۔
اس قصبے کے میئر کا کہنا ہے کہ چند جنگی جہازوں کو بھی آگ لگائی گئی۔ یہ فضائی اڈا اپنے آپ کو لیبیئن نیشنل آرمی کہلانے والی ملیشیا کے کنٹرول میں تھا۔ یہ ملیشیا اس اتحد کا حصہ ہے جو طرابلس میں موجود حکومت کو نہیں مانتا۔ اس ملیشیا نے اس فضائی اڈے پر دسمبر میں کنٹرول حاصل کیا تھا۔
لیبیئن نیشنل آرمی کے ترجمان نے ہلاکتوں کی تعداد 140 بتائی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ فوجی ملٹری پریڈ سے واپس آ رہے تھے اور غیر مسلح تھے۔ اقوام متحدہ کے لیبیا میں نمائندے مارٹن کوبلر کا کہنا ہے کہ غیر مسلح فوجیوں کو ہلاک کرنے پر وہ سخت رنجیدہ ہیں۔