لکھنو : گایتری پرجاپتی کسی بھی وقت برخاست ہو سکتے ہیں۔ اتر پردیش حکومت کے کابینہ وزیر گایتری پرجاپتی کی گرفتاری کے معاملہ میں گورنر رام نائک انتہائی خفا ہیں۔ انہوں نے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو خط لکھ کر کہا ہے کہ گینگ ریپ کے ملزم وزیر پرجاپتی کے خلاف کورٹ نے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
ایسے حالات میں گورنر کے رخ کو دیکھتے ہوئے کسی بھی لمحہ گایتری پرجاپتی کو کابینہ سے برطرف کیا جا سکتا ہے ۔گورنر رام نائک نے وزیر اعلی اکھلیش یادو کو خط لکھ کر کہا ہے کہ اس طرح کے وزیر کابینہ میں بنے رہنے اور ان کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کئے جانے سے جمہوری اقدار اور آئین کی عزت کے ساتھ ہی ساتھ اخلاقیات کا بھی سنگین سوال پیدا ہوتا ہے۔
گورنر نے اپنے خط میں کہا ہے کہ وزیر اعلی گایتری پرجاپتی کے کابینہ میں بنے رہنے کے جواز پر آپ اپنے موقف سے جلد ہی آگاہ کرائیں۔ نائک نے کہا کہ میڈیا میں آئی خبروں کے مطابق مفرور کابینہ وزیر کے بیرون ملک بھاگ جانے کے خدشہ کے پیش نظر وزارت داخلہ کی طرف سے ان کے خلاف نہ صرف لک آؤٹ نوٹس جاری کیا گیا ہے ، بلکہ پاسپورٹ اتھارٹی نے ان کا پاسپورٹ بھی معطل کر دیا ہے۔
خیال رہے کہ ایک خاتون نے الزام لگایا ہے کہ وہ پرجاپتی سے تقریبا 3 سال پہلے ملی تھی۔ اس وقت وزیر نے چائے میں نشہ آور مادہ ملا بیہوشی کی حالت میں اس کی آبروریزی کی اور اس کی کچھ تصاویر بھی لے لیں ۔ خاتون کے الزام کے مطابق اس کے بعد پرجاپتی نے اس کو کئی مرتبہ تصاویر کے ذریعہ بلیک میل کرتے ہوئے اس کی آبروریزی کی ۔