جے پور۔ راجستھان میں گئوركشكوں پر سخت کارروائی کی ہدایت دی گئی ہے۔ راجستھان کے الور میں مویشی لے جانے والے لوگوں پر حملہ کرنے والے گئوركشكوں پر پولیس نے سخت کارروائی کرتے ہوئے 6 لوگوں پر 5-5 ہزار روپے کا انعام مقرر کیا ہے۔ ساتھ ہی پہلو خان کی موت کے معاملے میں قتل کا کیس درج کر لیا گیا ہے۔ الور پولیس کے مطابق مقامی لوگوں نے ہفتہ کی رات گائے کو لے کر جا رہے لوگوں پر حملہ کر ان کی بری طرح پٹائی کر دی تھی۔ اسی پٹائی سے زخمی ہوئے پہلو خان نام کے ہریانہ رہائشی شخص کی موت ہو گئی تھی۔ حکومت کی جانب سے اس معاملے میں سخت رخ اختیار کرتے ہوئے کارروائی کرنے کی ہدایت دی گئی تو قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔
وہیں، راجستھان کے وزیر داخلہ گلاب چند کٹاریا نے گئو رکشا کے نام پر قانون ہاتھ میں لینے والوں کو وارننگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہرور میں دودھ اور کھیتی باڑی کیلئے گائے لے جانے والوں کے ساتھ مار پیٹ کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ بہرور میں پانچ دن قبل مبینہ طور پر گورکشکوں نے گائے کی نسل کے جانوروں کو لے جا رہے چار افراد کو بری طرح پیٹا تھا۔ زخمی ہونے والوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا تھا جن میں سے ایک کی پیر کو موت ہوگئی۔ اس معاملے میں پولیس نے 200 افراد کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے لیکن کسی کی گرفتاری نہیں کی ہے۔ اس معاملے میں مسٹر کٹاریا نے کہا کہ ریاست میں گائے کو ذبح کرنے سے روکنے کا قانون بنایا گیا ہے اور گائے کی نسل کے جانوروں کی اسمگلنگ روکنے کیلئے کئی چوکیاں بھی بنائی گئی ہیں لیکن گائے کے اسمگلر پھر بھی بچ نکلتے ہیں۔ کئی گورکشک انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں، لیکن انہیں قانون ہاتھ میں نہیں لینا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینا جرم ہے۔ بہرور میں مار پیٹ کرنے والوں کے خلاف پولیس کارروائی کر رہی ہے۔