انبالہ۔ ہریانہ کے وزیر صحت انل وج نے مہاتما گاندھی کو لے کر متنازعہ بیان دیا ہے۔ وزیر انل وج نے کہا ہے کہ کھادی کے بعد اب آہستہ آہستہ نوٹوں پر سے بھی گاندھی جی کی تصویر ہٹ جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جب سے مہاتما گاندھی کی تصویر نوٹ پر لگی ہے، تب سے نوٹ کی قیمت گرنا شروع ہو گئی۔
انہوں نے کہا کہ گاندھی کے نام سے کھادی پیٹنٹ نہیں ہے بلکہ کھادی کے ساتھ گاندھی کا نام جڑنے سے کھادی ڈوب گئی ہے۔ اس کی فروخت میں کمی آئی ہے۔ کھادی کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی زیادہ بڑے برانڈ ایمبیسیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے کھادی سے جڑنے کے بعد کھادی کی فروخت میں 14٪ کا اضافہ ہوا ہے۔
انل وج کے بیان کے بعد اپوزیشن بی جے پی پر حملہ آور ہے۔ کانگریس نے انل وج کے بیان کی مذمت کی ہے۔ کانگریس لیڈر رنديپ سرجےوالا نے کہا کہ گوڈسے کی نسل بی جے پی کے لیڈروں سے اسی قسم کے بے تکے بیان کی توقع کرنی چاہئے۔ کھادی اس ملک کی پہچان ہے۔ بی جے پی کی مودی حکومت دباؤ کی سیاست کی علامت بن گئی ہے۔ مودی جی خود کو گاندھی جی سے بڑا ثابت کرنے کی نئی لائن کھینچنے میں لگے ہیں۔ باپو کا نام ہٹانا ہو یا خراب کرنا ہو، گاندھی اس ملک کی روح ہیں، روح کو کبھی جسم سے الگ نہیں کیا جا سکتا۔
کانگریس لیڈر پرینکا چترویدی نے کہا کہ یہی بی جے پی کی سوچ اور نظریہ رہا ہے۔ یہ وہی پارٹی ہے جس کی شروعات اس نظریے سے نکلی ہے، جس نے مہاتما گاندھی کا قتل کیا تھا۔ آج انل وج جو کہہ رہے ہیں یہ وہی سوچ ہے، اسی نظریے کا بیان ہے۔ وہیں، آر جے ڈی سربراہ لالو پرساد یادو نے کہا ہے کہ یہ ہندوستان کے نالائق بیٹے ہیں جو بابائے قوم مہاتما گاندھی کو ذلیل کر رہے ہیں۔ ایسے لوگوں کو تھوڑا سا بھی شرم نہیں ہے۔ اس وزیر کا دماغی توازن بگڑ گیا ہے۔
وزیر اعلی اور بی جے پی کی صفائی
وہیں ہریانہ کے وزیر اعلی ایم ایل کھٹر نے کہا کہ یہ انیل وج کا ذاتی خیال ہے۔ مجھے نہیں پتہ کہ کس سیاق و سباق میں انہوں نے یہ بات کہی۔ جہاں تک روپے کی قیمت گرنے کی بات ہے، اس کے لئے کانگریس کی پالیسیاں ذمہ دار ہیں نہ کہ مہاتما گاندھی۔ پارٹی کا انل وج کے بیان سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہ ان کا ذاتی بیان ہے۔
بی جے پی نے اس پر صفائی دیتے ہوئے اسے وج کا ذاتی بیان قرار دیا ہے۔ ہریانہ بی جے پی لیڈر جواہر یادو نے کہا کہ یہ انیل وج کا ذاتی بیان ہے اور اس سے بی جے پی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بی جے پی ایسی سوچ پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ پارٹی اقتصادی پالیسیوں میں گاندھی وادی سماجواد کو مانتی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کانگریس پر اس معاملے کو طول دینے کا بھی الزام لگایا۔
پھر بیان لیا واپس
تاہم بیان پر ہنگامہ مچنے کے بعد انیل وج نے اپنا بیان واپس لے لیا۔ وج نے ٹویٹ کر کہا کہ مہاتما گاندھی پر میرا بیان ذاتی تھا۔ کسی کے جذبات مجروح نہ ہوں، اس لئے میں اس بیان کو واپس لیتا ہوں۔