فیس بک کے ذمہ داروں کے خلاف بھی رپورٹ درج
لکھنؤ ۔ بقر عید اور ماہ محرم الحرام کی آمد سے پہلے لکھنؤ کے کچھ شرپسند عناصر نے شہر کا ماحول خراب کرنے کی نیت سے فیس بک اور سوشل میڈیا پر فرضی آئیڈیوں کے ذریعہ مولانا سید کلب جواد نقوی کے خلاف قابل اعتراض بیان بازی کرتے ہوئے ناشائستہ زبان کا استعمال کیاہے۔شرپسند عناصر نے فرضی آئیڈیوں کے ذریعہ مولانا کلب جواد نقوی کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال کیاہے اور لوگوں کے جذبات بھڑکانے کی کوشش کی جارہی ہے۔اس مسئلے پر چوک تھانے میں شرپسند عناصر کے خلاف ایف آئی آر کرادی گئی ہے اور اعلی ٰ افسران سے اس سلسلے میں بات چیت کی گئی ہے۔عمران نقوی کے ذریعہ ایف آئی آر کے لئے دی گئی تحریر میں کہاگیاہے کہ مولانا سید کلب جواد نقوی کے خلاف کچھ لوگ فرضی آئی ڈی بناکر ناشائستہ زبان استعمال کررہے ہیں اور ایسے قابل اعتراض جملوں کا استعمال کیا جارہاہے جنکی بنیاد پر شہر کا ماحول خراب ہوسکتاہے۔ساتھ ہی مولانا کلب جوادنقوی کے عقیدت رکھنے والے قوم کے نوجوان اس ناشائستہ زبان کے استعمال پر بھڑکے ہوئے ہیں انہیں سمجھا بجھاکر خاموش کیا گیاہے کہ ایسے شرپسند عناصر کے خلاف ایف آئی آر کردی گئی ہے اور اعلیٰ افسران اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں۔
تحریر میں کہاگیاہے کہ بقرعید اور ماہ محرم سے پہلے کچھ لوگ شہر کا ماحول خراب کرنے کی کوشش میں ہیں اس لئے ان پر فوری کاروائی کی جائے اور فرضی آئی ڈی بناکر فساد پھیلانے والے لوگوں کو بے نقاب کیاجائے۔تحریر میں شفا رضیہ عباس اور شیعہ عباس نامی فرضی آئی ڈیوں کو نامزد کیاگیاہے۔ان آئی ڈیوں پر مسلسل مولانا کلب جوادنقوی کے خلاف ناشائستہ زبان کا استعمال جاری ہے۔ان آئی ڈیوں کے اسکرین شاٹ بھی ایف آئی آر کے ساتھ منسلک کئے گئے ہیں اور اعلی افسران کے ساتھ سائبر سیل کو بھی تمام دستاویز سونپ دیے گئے ہیں۔
ایف آئی آر کے لئے دی گئی تحریر میں فیس بک کے بانی اور ذمہ داران کے خلاف بھی کاروائی کا مطالبہ کیا گیاہے۔تحریر میں کہاگیاہے کہ ہمیشہ فیس بک پر ایسا مواد پیش کیا جاتا رہاہے جس سے دنگے ہوتے ہیں۔فیس بک پر شایع قابل اعتراض مواد کے بعد جگہ جگہ فساد ہوتے رہتے ہیں اور فیس بک کاکردار ہمیشہ ایسے معاملات میں مشتبہ رہاہے مگر اسکے باجود ابھی تک فیس بک کے بانی اور ذمہ داروں نے اس پر قابو پانے کے لئے کوئی مناسب اقدام نہیں کیاہے لہذا فیس بک کے بانی مارک جکربرگ،امونگ بیدی منیجر فیس بک ہندوستان،اور دیگرفیس بک کے ذمہ داروں کے خلاف مختلف دفعات کے تحت مقدمہ درج کراکر کاروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ سائبر سیل اور پولس محکمہ نے اس معاملہ میں فوری کاروئی کی ہے یہی وجہ ہے مذکورہ فرضی آئی ڈیوں کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے تاکہ انکے چلانے والوں پر قانونی کاروائی کی جاسکے۔کاروائی کی خبر ہوتے ہی مذکورہ فرضی آئی ڈیوں کو شرپسند عناصر نے بلاک کردیاہے۔سائبر سیل کے اعلی ٰ افسر اور پولس نے یقین دہانی کرائی ہے کہ شرپسندوں کی شناخت کی جارہی ہے اور جلد ہی ان پر کاروائی کی جائیگی۔ایس ایس پی منزل سینی نے اس پورے معاملے کی جانچ کی ذمہ داری سائبر سیل کو سونپ دی ہے۔