امام باڑہ غفرانماآب میں تدفین کل صبح
لکھنو۔ اردو، ہندی اور انگریزی کے معروف شاعر اور کوی ڈاکٹر مرزا حسن ناصر کا آج شام حرکت قلب بند ہو جانے سے انتقال ہو گیا۔ وہ 71 برس کے تھے۔ مرحوم عرصہ دراز سے عارضہ قلب میں مبتلا تھے۔ آج انہیں طبیعت بگڑنے پر لاری کارڈیا لوجی لے جایا گیا جہاں انہوں نے اخری سانس لی۔ مرحوم کے پسماندگان میں دو بیٹے مرزا مہدی ناصر اور مرزا اعجاز ناصر اور اییک بیٹی لونا ناصر ہیں۔ مرحوم کی بیٹی لونا ناصر میڈیکل کالج ٹراما سنٹر کے انچارج اور ڈاکٹر حیدر عباس کی شریک حیات ہیں۔ مرزا ناصر مرحوم کا شمار اپنے وقت کے معتبر شعرا اور کویوں میں ہوتا تھا۔ انگریزی اور ہندی زبان میں انکی تخلیقات کے متعدد مجموعے منظر عام پر کتابی شکل میں آ چکے ہیں۔ انکی اردو غزلیں روزنامہ آگ کی میگزین اور دیگر اخباروں میں مسلسل شائع ہوتے رہتے تھے۔ مرحوم رجسٹترار امداد باہمی سوسائٹی ، ریاستی حکومت کے عہدہ سے سبکدوش ہوئے تھے۔ انہوں نے اپنی پی ایچ ڈی ایسٹرولاجی میں کی تھی ۔ اسکے علاوہ ہندی ادب میں بھی ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اردو اور ہندی ادب میں مرحوم کو انکی خدمات کےلئے کئی ایوارڈوں سے نوازا گیا تھا۔ مرزا حسن ناصر کے انتقال کی خبر جیسے ہی عام ہوئی مرحوم کے اعزا اور اقارب نے فون پر اور گھر پہنچ کر انکے پسماندگان اور ڈاکٹر حیدر عباس کو تعزیت پیش کی۔