نئی دہلی۔ سابق مرکزی وزیر اور انڈین یونین مسلم لیگ کے صدر ای احمد کو دل کا دورہ پڑنے سے انتقال ہو گیا۔ وہ 79 برس کے تھے۔ انکی طبیعت اس وقت اچانک بگڑ گئی تھی جب پارلیمنٹ میں بجٹ اجلاس کے دوران صدر جمہوریہ پرنب مکھرجی مشترکہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ سابق مرکزی وزیر اپنی نشست پر بے ہوش ہوکر گر پڑے جس کے بعد انہیں فورا ایمبولینس سے ڈاکٹروں کی نگرانی میں رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا۔
ڈاکٹروں نے بتایا کہ احمد کو دل کا دورہ پڑا ہے اور ان کی حالت کافی نازک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا تھا۔ لیکن انہیں بچایا نہیں جا سکا اور رات میں تقریبا سوا دو بجے انہوں نے اخری سانس لی۔اسپتال انتظامیہ نے دیر شب انکے انتقال کا اعلان کیا اور انکی میت کو انکے گھر والوں کے سپرد کر دیا۔
صدر پرنب مکھرجی، وزیر اعظم نریندر مودی نے سابق مرکزی وزیر کے انتقال پر اظہار افسوس کیا ہے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی، نائب صدر راہل گاندھی، احمد پٹیل، غلام نبی ازاد، مرکزی وزیر مہیش شرما اور جتیندر سنگھ نے بھی سابق مرکزی وزیرکےانتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے انکے انتقال کو بڑا نقصان قرار دیا۔ مذکورہ افراد نے کل اسپتال پہنچ کر بھی انکی عیادت کی تھی۔ کیرالہ کے دیگر رہنما اور ارکان پارلیمنٹ بھی اسپتال پہنچے تھے۔
کیرالہ میں کنور کے رہنے والے مسٹر احمد سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ کے دور اقتدار میں خارجی امور اور فروغ انسانی وسائل کی وزارتوں میں وزیر مملکت رہے ہیں۔ وہ پہلی بار 1991 میں لوک سبھا کے لئے منتخب کئے گئے اور مئی 2014 میں کیرالہ کی منپورم سیٹ سے ساتویں بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ ان کی اہلیہ کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔ ان کے خاندان میں دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ دوسری جانب مرحوم کے بیٹے، بیٹیوں اور داماد نے اسپتال انتظامیہ پر ای احمد سے نہ ملنے دینے اور انکا حال نہ بتانے کا الزام لگایا۔