نئی دہلی : پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت نے راجدھانی میں 22 مارچ 2018 کو عالمی یوم آب کے موقع پر دیہی علاقوں میں پانی کی بہم رسانی کے سلسلے میں سوجل کمیونٹی طریقہ کار کے موضوع پر قومی مشاورت کاا ہتمام کیا۔
واضح رہے کہ سوجل ذاتی ملکیت کا ایک نمونہ ہے اور اس کے تحت ایک کمیونٹی پانی کے وسائل کا انتظام اپنے طور پر کرتی ہے اور یہ تمام تر انتظامات اس کمیونٹی کے اراکین کے ذریعے کیے جاتے ہیں۔ پہلے پہل سوجل ماڈل کا تجربہ غیرمنقسم اترپردیش کے اتراکھنڈ میں تقریباً 20 برس قبل کیا گیا تھا۔ اب اسے قومی سطح پر خاص طور پر پانی کی قلت والے علاقوں میں نافذ کیا جارہا ہے ۔پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت کے وزیر مملکت ایس ایس اہلوالیہ نے اپنی افتتاحی تقریر میں کہا کہ ہمیں قدرتی آبی وسائل کا احترام کرناچاہئے اور ان کا تحفظ ایسا ہی ہے جیسے بنی نوع انسان کا تحفظ کیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ تحفظ کی یہ اخلاقیات اور سوجل پہل قدمی کی بنیاد میں مضمر سماج کی شرکت ازحد اہم ہے ۔ اس پہل قدمی کے ازسر نو نفاذ کا مقصد یہ ہے کہ ملک کے ہر گھر میں پائپ کے ذریعے پانی پہنچایا جاسکے اور یہ فیصلہ خود معاشرہ کرے کیوں کہ تمام وسائل خود معاشرے کے ہیں اور معاشرے کے لئے ہی استعمال ہونا چاہئے ۔
انہوں نے ملک میں عوام کے برتاؤ میں تبدیلی کی جانب اشارہ کیا اور صاف ستھری آبی سپلائی کیلئے فیس کی ادائیگی کی بات بھی کہی تاکہ نہ صرف یہ کہ پانی جمع کرنے کی لاگت وصول ہوسکے بلکہ اس کی صفائی اور تقسیم اور ترسیل کاکام بھی آسان ہوسکے اور اس کے ساتھ ہی ساتھ لوگوں کو پانی کی قدر وقیمت کا احساس ہو اور وہ خود کو سپلائی کئے جانے والے پانی کا تحفظ کر سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عالمی یوم آب کے موقع پر سماج کے ہر طبقے کا فرض بنتا ہے کہ معاشرے کا ہر شخص پانی کے تحفظ کا عہد کرے تاکہ ہماری آنے والی نسلوں کو آبی قلت کا سامنا نہ ہو اور انہیں وہ بحران نہ جھیلنا پڑے جو آج ہمارا ملک اور پوری دنیا جھیل رہی ہے ۔پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کی وزارت میں سکریٹری جناب پرمیشورن ایّر نے اس موقع پر اپنے کلیدی خطبے میں ان تجربے کار پریکٹشنر اور ماہرین کا خیرمقدم کیا جنہیں گہرائی کے ساتھ تجربہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ سوجل ایک مناسب موضوع ہے جسے وزارت نے پانی کے عالمی دن پر توجہ دینے کیلئے منتخب کیا ہے کیوں کہ اس سے ملک میں پینے کے پانی کے تئیں عوام کے نظریے کو جلا دینے میں ایک بار پھر مدد ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ سوجل چھ ریاستوں میں شروع کیا جارہا ہے جس میں پانی کا بڑے پیمانے پر تحفظ شامل ہے ۔ سوجل کا آغاز 115ضلعوں میں بھی کیا جائیگا جنہیں مجموعی ترقی پر توجہ دینے کیلئے وزیراعظم نے منتخب کیا ہے ۔اس موقع پر تکنیکی اجلاس میں ماہرین اور پریکٹشنر ز کے پرزنٹیشن کو بھی شامل کیا گیا۔ نیز ریاستی سرکارو ں کے پانی کے تحفظ کیلئے کیے گئے اقدامات کو بھی اجاگر کیا گیا۔ اجلاس کا آغاز جناب ششر سنہا کے پرزنٹیشن سے ہوا جو حکومت بہار کے ترقیاتی کمشنر ہیں۔ اس پرزنٹیشن کا موضوع تھا ”ہر گھر نل کا جل” بہار حکومت کا عزم ہے کہ وہ اگلے چار سال میں پانی کی سپلائی کے تئیں عوام کے طریقہ کار کے ذریعے ریاست کے ہر گھر میں پائپ کے ذریعے پینے کے پانی کی سہولت مہیا کرائے ۔ ایک اور پرزنٹیشن اتراکھنڈ دیہی پانی سپلائی اور صفائی ستھرائی کے پروجیکٹ پر پیش کیا گیا جو ملک میں پہلا سوجل قدم تھا۔ جسے اب پورے ملک میں پھیلا یا جارہا ہے ۔وزارت اور ریاستی حکومتوں کے سینئر افسران اور غیرسرکاری تنظیموں نیز پانی اور صفائی ستھرائی کے شعبے کی کثیر ملکی تنظیموں کے نمائندے بھی اس موقع پر موجود تھے ۔