نئی دہلی: نجیب احمد کی گمشدگی کا معاملہ پر ہائی کورٹ نے سخت رخ اختیار کیا ہے۔ جے این یو سے لاپتہ طالب علم نجیب احمد کے معاملے پر دہلی ہائی کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ سنگین ہے۔ ہر اس شخص کو کھنگالا جائے ، جو اس معاملہ پر روشنی ڈال سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ہائی کورٹ نے کہا کہ دہلی پولیس جلد سے جلد 9 طالب علموں کا لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ کرائے۔ ساتھ ہی ساتھ ان ریاستوں میں جاکر جانچ کی جائے۔ جے این یو کے باہر کے دو طالب علموں کے کمروں پر نگرانی رکھ کر ڈاگ اسکواڈ کے ساتھ جانچ جاری رکھی جائے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 23 جنوری کو ہوگی۔
نجیب احمد کی گمشدگی کا معاملہ : ہائی کورٹ نے کہا : متعلقہ ہر شخص کو کھنگالا جائے
دہلی پولیس نے معاملہ میں اسٹیٹس رپورٹ داخل کی۔ پولیس نے بتایا کہ 560 پولیس اہلکاروں کی ٹیم نے دو دن تک ڈاگ اسکواڈ کے ساتھ پورے احاطے کی تلاشی لی ۔ پولیس کو کچھ معلومات ملی ہے جس کی بنیاد پر جانچ کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ نجیب احمد کی تلاش کے لئے ‘لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ کرائے جا رہے ہیں۔ پہلا ٹیسٹ نجیب کے روم میٹ کاظم کا کیا گیا تھا۔ روہنی کی فورینسک لیب میں کاظم کی لائی ڈیٹیکٹر ٹیسٹ گھنٹوں تک چلا ۔ سوالات کی ایک فهرست تیار کی گئی تھی اور ٹیسٹ کے دوران اس سے تمام سوالات پوچھے گئے۔