سریواستو نے کہا کہ کلکتہ کے مشہور سات اسکولوں کو ہدایت دی گئی ہے کہ طلباء ان مافیاؤں سے بچانے کیلئے این سی بی کے وضع کردہ میکانزم کا استعمال کریں ۔انہوں نے کہا کہ سماجی میڈیا کے ذریعہ اس کارو بار کو چلایا جاتا ہے ۔فیس بک، واٹس اپ اور دیگر سماجی ویب سائٹس اس کام کیلئے استعمال ہوتے ہیں ۔
شریواستو نے بتایا کہ این سی بی نے کلکتہ پولس کی مدد سے نشیلی اشیاء کے استعمال پر روک لگانے کیلئے سخت نگرانی شروع کردی ہے اور اس کے تحت کسی بھی وقت کسی بھی بار اور پپ پر چھاپہ مارکر کارروائی کی جاسکتی ہے ۔گزشتہ ہفتہ محکمہ ایکسائز کے تعاون سے این سی بی نے دو خواتین کو حشیش کے ساتھ گرفتار کیا گیا تھا
کلکتہ پولس کے ایک آفیسرنے بتایا کہ ایسا نہیں ہے کہ نشیلی اشیاء کا استعمال ایک خاص طبقہ کے افراد کرتے ہیں بلکہ ہروہ شخص جس کو خریدنے کی صلاحیت ہے وہ اس میں ملوث ہیں۔پولس آفیسر نے بتایا کہ کلکتہ پولس نے ہرممکن طریقے سے اس پرروک لگانے کیلئے تیار ہے ۔