لیا:اترپردیش میں بلیا کے نرھي تھانے پر مویشی تاجر کو رہا کرانے کے لئے دھرنا دے رہے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان ہوئے تصادم میں ایک شخص ہلاک اور دو پولیس اہلکاروں سمیت پانچ زخمی ہو گئے ۔
بی جے پی کا الزام ہے کہ پولیس کی گولی سے کارکن کی موت ہوئی ہے جبکہ پولیس گولی چلانے کے واقعہ سے انکار کر رہی ہے ۔
پولیس سپرنٹنڈنٹ منوج کمار جھا نے بتایا کہ نرھي تھانے کی پولیس نے جمعرات کے روز ٹرک میں ذبح کے لئے لے جائے جا رہے سات جانوروں کو پکڑا تھا۔اس میں چوروا کے مٹھیا علاقے کے رہنے والے چندرما یادو کو پولیس نے ملزم بنایا تھا۔اسی دن بی جے پی ممبر اسمبلی اپیندر تیواری سینکڑوں کارکنوں کے ساتھ نرھي تھانے پہنچے اور دھرنے پر بیٹھ گئے ۔ ممبر اسمبلی کا کہنا تھا کہ ملزم چندرما یادو گایوں اور بچھڑوں کو سنت کبیرنگر کے میلے سے خرید کر لایا تھا۔پولیس نے وصولی کے لئے نہ صرف اس کے جانوروں کو پکڑا ہے بلکہ اس کے پاس کے پچاس ہزار روپے بھی چھین لیے ۔
ممبر اسمبلی پولیس پر لوٹ اور چھین جھپٹ کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کر رہے تھے ۔بی جے پی ضلع صدر ونود دوبے کا کہنا ہے کہ پرامن طریقے سے دھرنا دے رہے کارکنوں پر پولیس نے کل دیر رات اچانک لاٹھی چارج کر دیا۔پھر آنسو گیس کے گولے چھوڑے اور گولیاں چلائی۔
ضلع صدر نے دعوی کیا کہ پولیس کی گولی سے بی جے پی کارکن ونود رائے (35) کی موت ہو گئی۔تین کارکن منا بہادر سنگھ، امت اپادھیائے ، مکتیشور سنگھ زخمی ہو گئے ۔ تاہم پولیس سپرنٹنڈنٹ نے پولیس کی طرف سے گولی چلانے سے انکار کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کارکن کی موت کی وجہ پوسٹ مارٹم کے بعد معلوم ہوگی۔