دہلی۔ محمد سمیع کو بیوی کے لباس کو لے کر ‘گالیاں’ دی گئی ہیں۔ بھارتی کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بولر محمد سمیع کی بیوی کے لباس کو لے کر انہیں بھدی گالیاں اور قابل اعتراض تبصرہ کرنے والوں کی تنقید شروع ہو گئی ہے. شاعر منظر بھوپالی اور آل انڈیا مسلم وومین پرسنل لاء بورڈ کی صدر شائستہ امبر نے محمد سمیع کو گالیاں دینے والوں کو آڑے ہاتھوں لیا ہے.
مشہور شاعر منظر بھوپالی نے محمد شامی کے بیوی کی تصویر سے جڑے معاملے پر سخت رد عمل دی ہے. انہوں نے تصویر کو لے کر محمد شامی کی تنقید کرنے والوں کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ، کرینہ کپور اپنے بیٹے کا نام ‘تیمور’ رکھے تو اعتراض اور شامی اپنی بیگم کو تصویر کا اشتراک کرے تو بھی اعتراض.
منظر بھوپالی نے کہا کہ اسلام تو تصویر كھچنے کی بھی اجازت نہیں دیتا ہے. لیکن اب دور بدل رہا ہے. بغیر تصویر کے ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھ سکتے ہیں. وہ محمد شامی کی بیوی ہے، وہ جیسا چاہے ویسے ان کی تصویر ھیںچو کر سکتے ہیں. یہ ان کا حق ہے.
منظر بھوپالی نے کہا، ‘میں نے دنیا میں جتنے بھی ممالک میں گیا ہوں، اس بنیاد پر کہہ سکتا ہوں کہ آدھی دنیا میں مسلم خواتین یا اسلام کے دائرے میں آنے والی خواتین بغیر حجاب کے رہتی ہیں.’ انہوں نے تنزانیہ، پاکستان اور افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک کو چھوڑ دیا جائے تو زیادہ تر جگہوں پر ایسا دیکھا جا سکتا ہے.انہوں نے بے نظیر بھٹو کا حوالہ دے کر کہا کہ وہ کتنا حجاب میں رہتی تھی. منظر بھوپالی کہتے ہیں، ‘ملا-علماء نے وہاں جاکر احتجاج کیوں نہیں کیا.’
آل انڈیا مسلم وومین پرسنل لاء بورڈ کی صدر شائستہ امبر نے کہا کہ کرکٹر محمد سمیع ایک مشہور شخصیت ہیں، وہ یا ان کی بیوی جو چاہیں پہننے کو آزاد ہیں.
انہوں نے کہا کہ اسلام میں عورتوں اور مردوں دونوں کے لئے قائد ہیں. مردوں کو نگاہیں نیچے کر کے چلنے کا مشورہ دیا گیا ہے. وہیں خواتین کو احسان اور مہذب لباس پهننےے کی ہدایت ہے. لیکن یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگر کوئی اس کا فالو براہ کرتا ہے تو اس کے لئے بھدے الفاظ کہنا یا گالیاں دینا سراسر غلط ہے. اسلام غلطی کو سدھارنے کے لئے عاجزی سے سمجھانے کی بات کہتا ہے.