نئی دہلی۔ پی ایم مودی نوٹ بندی کے بعد بابا رام دیو جیسے اکانومسٹ کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ یہ الزام راہل گاندھی نے لگایا ہے۔ مودی حکومت کے نوٹ بندی کے فیصلے کے خلاف کانگریس آج جن ویدنا سمیلن کر رہی ہے۔ کانگریس نائب صدر راہل گاندھی کی صدارت میں ہو رہی سمیلن میں ملک بھر سے تقریبا 5000 پارٹی رہنما اور کارکن تال کٹورا اسٹیڈیم پہنچے۔ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ اور پارٹی کے یوم تاسیس کے بعد یہ تیسرا بڑا موقع ہو گا جب راہل گاندھی کانگریس کی قیادت کر رہے ہیں۔
اپنی تقریر میں راہل نے ایک بار پھر وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانے پر لیا۔ راہل نے سوچھ بھارت مہم سے لے کر نوٹ بندی تک، ہر معاملے پر مودی کو گھیرا۔ راہل نے کہا کہ نوٹ بندی پی ایم کا ذاتی فیصلہ تھا۔ وزیر اعظم نے آر بی آئی کا مذاق اڑایا ہے۔ آر بی آئی گورنر کے مشورے کو نظر انداز کیا گیا۔ ہم نے نوٹ بندی پر عوام کی آواز اٹھائی ہے۔ نوٹ بندی کی کسی بھی ماہر اقتصادیات نے تعریف نہیں کی ہے۔ نوٹ بندی کے بعد پی ایم بابا رام دیو جیسے ہوم میڈ اکانومسٹ کے پیچھے چھپ رہے ہیں۔ بی جے پی نے آئینی اداروں کو کمزور کیا ہے۔ ہمیں 70 سال کا حساب دینے کی ضرورت نہیں ہے۔ کانگریس نے ملک کے لئے قربانی دی ہے۔
راہل نے حملہ جاری رکھتے ہوئے کہا کہ پی ایم 4 دن میں صفائی مہم بھول گئے۔ ہندوستان کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی انہوں نے توڑ دی ہے۔ نوٹ بندی ایک بہانا ہے، مودی جی کو پتہ لگ رہا ہے کہ یوگا، اسکل انڈیا، میک ان انڈیا کے پیچھے نہیں چھپ پائیں گے۔ دو ڈھائی سال پہلے پی ایم مودی نے سوچھ بھارت کی بات کہی، یہ ڈراما کچھ دن چلا، پھر میک ان انڈیا اور اسکل انڈیا آیا۔ بی جے پی اور ہم میں فرق نظر آ جاتا ہے، مودی جی نے جھاڑو غلط پکڑا تھا۔ کچھ دن انڈیا گیٹ پر یوگا کیا۔
راہل نے کہا، وزیر اعظم میک ان انڈیا پروگرام چلاتے ہیں اور آج آٹوموبائل سیکٹر 60٪ نیچے چلا گیا ہے۔ ہم نے 70 سال میں آر بی آئی کی، عدلیہ کی عزت کی۔ پریس کی عزت کی۔ آپ نے بغیر کسی سے پوچھے، بغیر کسی کو بتائے جیب کا پیسہ کاغذ بنا دیا۔ اب ملک کو صرف نریندر مودی اور موہن بھاگوت چلائیں گے۔ ہم ملک کے اداروں کو بچا کر رکھیں گے۔ ہم مودی جی کی سوچ کی مخالفت کرتے ہیں اور ہم ان کو شکست دے کر رہیں گے۔