پوچھا کون دے رہا بچوں کے ہاتھوں میں پتھر؟
سری نگر : جموں وکشمیر کے دورے کے دوسرے دن آج وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے وزیر اعلی محبوبہ مفتی سمیت کئی لیڈروں اور سول سوسائٹی کے لوگوں سے ملاقات کی۔ اس کے بعد دونوں نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کشمیر کے حالات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا۔ اس دوران دونوں نے صاف کر دیا کہ گڑبڑی پھیلانے والے ماسٹر مائنڈ لوگوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ راج ناتھ نے کہا کہ کل سے اب تک 300 لوگوں سے مل چکا ہوں۔ 20 وفد سے بات چیت ہوئی ہے۔ تمام لوگ کشمیر میں امن چاہتے ہیں، موجودہ حالات سے ہم انتہائی دکھی ہیں۔ یہاں ہمارے سیکورٹی فورسیز کے جوان بھی مارے جاتے ہیں۔ کشمیر کے حالات کو لے کر ہم بھی فکر مند ہیں، اسی لئے میں نے ٹویٹ کیا تھا اور کہا تھا کہ كشمريت، جمہوریت اور انسانیت کے ناطے بات کرنے میں یہاں آیا ہوں۔
جب بھی کشمیری نوجوان یاسیکورٹی فورسز کا جوان مارا جاتا ہے ، تو ہمیں کافی تکلیف ہوتی ہے۔ صرف کشمیر کے لوگوں کو ہی نہیں ،بلکہ پورے ملک کے لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے۔ کشمیر کے لوگوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ کشمیر کے بچوں اور نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کیا ایسے حالات سے کشمیر کو باہر نہیں نکال سکتے؟ میں تمام سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے کشمیر میں رہنے والے نوجوانوں کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ نہ کریں۔ چھوٹے چھوٹے بچوں کے ہاتھوں میں پنسل، کتابیں، کمپیوٹر ہونی چاہئے۔ کون لوگ ان کے ہاتھوں میں پتھر تھما دیتے ہیں؟ کیا وہ بچوں کے مستقبل کی ضمانت دے سکتے ہیں؟۔
راج ناتھ نے کہا کہ جو لوگ ایسے حالات پیدا کر رہے ہیں ، ریاستی حکومت ان کی شناخت کرے۔ جو بچے اس میں ملوث ہیں ، انہیں سمجھانے کی کوشش ہونی چاہئے۔ کشمیر کا مستقبل نہیں بنے گا تو ہندوستان کا مستقبل بھی نہیں بن سکتا۔ میں سمجھتا ہوں کہ پہلی مرتبہ کشمیر میں ایسے حالات بننے کے بعد ہندوستانی حکومت یہاں دو بار آئی۔ پیلیٹ گن کے استعمال پر انہوں نے کہا کہ میں نے پیلیٹ گن پر ایکسپرٹ کمیٹی بنائی ہے، کچھ دن میں اس کی رپورٹ آئے گی۔ ہم لوگ پیلیٹ گن کا آپشن دیں گے۔ جوانوں سے کہا گیا ہے کہ اس کے استعمال سے گریز کریں۔ 2010 میں پیلیٹ گن سے کم سے کم نقصان ہوا ۔ لیکن آج ہم دیکھ رہے ہیں اس سے کیا نقصان ہو رہا ہے۔ 4000 سے زیادہ جوان بھی زخمی ہوئے ہیں۔
راج ناتھ نے کہا کہ ہم ایک نوڈل افسر تعینات کرنے جا رہے ہیں۔ کشمیر کے نوجوانوں کو ملک کے کسی بھی حصے میں کوئی تکلیف ہوتی ہے ، تو وہ اس نمبر پر اپنی شکایت کر سکتے ہیں۔ زمینی سطح پر ہم تبدیلی لانا چاہتے ہیں۔ سب کے تعاون کی ضرورت ہے۔ ادھر وزیر اعلی محبوبہ نے کہا کہ راج ناتھ گزشتہ ایک ماہ میں دوسری مرتبہ یہاں آئے ہیں۔ سبھی لوگ یہاں کی صورت حال سے فکرمند ہیں۔ وزیر اعظم نے بھی بیان دیا ہے۔ یہاں کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لئے وزیر داخلہ یہاں آئے ہیں۔ ہماری توجہ ہونی چاہئے ان 95 فیصد لوگوں پر جو پتھر پھینکنا نہیں چاہتے ہیں۔ بات چیت سے مسئلہ حل کرنا چاہتے ہیں، جو لوگ یہاں تباہی مچاتے ہیں ان 5 فیصد لوگوں کے خلاف کارروائی ہوگی۔ قانون کے خلاف کام کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔