بیجنگ:چین کی فوج میانمار کے ساتھ تعاون بڑھانا اور باہمی تعلقات کو مضبوط بنانا چاہتی ہے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات چین کے ایک سینئر فوجی افسر نے گزشتہ دنوں میانمار کی لیڈر آنگ سان سو کی کے چین دورے کے دوران ان سے ملاقات کے وقت کہی تھی۔چینی فوج کے میانمار کی فوجی حکومت کے دوران اس ملک کے ساتھ اچھے تعلقات تھے لیکن نوبل امن انعام یافتہ آنگ سان سو کی پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد دونوں کے تعلقات میں شبہ کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی اور چین میانمار کی حکومت کو شک کی نظر سے دیکھنے لگا تھا۔
اب چین کی فوج اس ملک سے تعلقات سدھار کر یہاں امن کو فروغ دینا چاہتی ہے ۔ میانمار بھی چین کی سرحد سے ملحق اپنے تشدد زدہ علاقے میں جہاں مسلح نسلی گروہ فوج سے جدوجہد کر رہے ہیں، امن کے لئے چین کی فوج کا تعاون چاہتا ہے ۔ چین اب اس معاملے میں اپنا تخلیقی کردار ادا کرنا چاہتا ہے ۔چین کے صدر شی جن پنگ نے محترمہ سو کی سے کہا کہ چین میانمار کی سرحد پر امن چاہتا ہے ۔چین چاہتا ہے کہ وہ اس سرمایہ کاری والے ڈیم کا کام شروع کرے ۔