چین میں تاریخ کی دوسرا سب سے بڑا سیلاب
250 ہلاک، ڈیڑھ لاکھ کروڑ کا نقصان
بیجنگ. چین میں 23 جون سے تیز بارش ہو رہی ہے. اس سے ندیاں اور ڈیم خطرے کے لیول سے اوپر بہہ رہے ہیں. 26 صوبوں کے ایک ہزار شہر پانی پانی ہو گئے ہیں. 250 سے زیادہ لوگوں کی موت ہو گئی ہے. 100 سے زیادہ لاپتہ ہیں. قریب ڈیڑھ لاکھ مکان پوری طرح برباد ہو گئے ہیں. انٹرنیشنل ڈیزاسٹر ڈیٹا بیس کے مطابق اس سے قریب 22 بلین ڈالر (1.5 لاکھ کروڑ روپے) کا نقصان ہوا ہے. جائیداد کے نقصان کے حساب یہ یہ چین کی تاریخ کی دوسری سب سے بڑی تباہی ہے. اس سے پہلے 1998 میں چین کو سیلاب کی وجہ سے 44 بلین ڈالر کا نقصان ہوا تھا.ایک ہزار مکانوں کو دھماکے کر اڑایا .. سیلاب کے پانی کو روکنے کے لئے ڈیموں کو دھماکے کر اڑایا گیا ہے. دو تالاب کے درمیان بنے باند کو بھی اڑایا گیا ہے.ساتھ ساتھ ایک ہزار مکانوں کو بھی اڑانا پڑا ہے. سیلاب کی وجہ سے 21 ہزار مربع میل کی فصل برباد ہو گئی ہے.
جنشا دریا کو دیکھنے لگے لوگ
یونان پروس کے داكگ میں جنشا دریا بھی زبردست بوم پر ہے. سیلاب کی وجہ سے 18 سال کے بعد ایسا نظارہ دیکھیے ہے. اسے دیکھنے یہاں کے ٹائیگر ليپگ جارج پلیٹ فارم پر ہزاروں لوگ آ رہے ہیں. کہا جاتا ہے کہ شکاری سے بچنے کے لئے ایک شیر نے اس پوائنٹ سے دریا کے اوپر سے چھلانگ لگا دی تھی. اس کے بعد سے اس کا نام ٹائیگر پلیٹ فارم پڑ گیا.