چنئی۔ بی جے پی نے یو پی میں ایک بھی مسلم کو ٹکٹ نہ دے کر جیت حاصل کی ہے۔ کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر پی چدمبرم نے یوپی اسمبلی انتخابات کے حوالہ سے پیر کو بی جے پی پر نشانہ لگاتے ہوئے سوال کیا کہ کیا سب سے بڑی اقلیتی کمیونٹی یا عورتوں یا پسماندہ برادریوں کو الگ رکھ کر طویل مدتی اقتصادی ترقی کو یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اتر پردیش اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کے ‘واضح فاتح’ کے طور پر ابھرنے کا ذکر کرتے ہوئے چدمبرم نے کہا، ‘یہ جیت بی جے پی نے 403 نشستوں والی ریاست میں ایک بھی مسلم کو ٹکٹ نہ دے کر حاصل کی ہے جہاں 19.3٪ مسلم آبادی ہے ۔ ایسے میں ‘سب کا ساتھ، سب کا وکاس’ کے نعرے کا ایک نیا اور خوفناک معنی نکلا ہے۔
سابق مرکزی وزیر نے کہا، ‘اس صورت حال کا تصور کیجیے جس میں کوئی ایک قومی پارٹی کسی عورت کو ٹکٹ نہ دے یا اس حالات کے بارے میں سوچئے جہاں ایک قومی پارٹی درج فہرست ذات یا درج فہرست قبائل کے لیے مخصوص نشستوں پر امیدوار کھڑے کرنے سے انکار کر دے۔ ‘انہوں نے’ دی ہندو سینٹر فار پالیٹکس اینڈ پبلک پالیسی ‘کے زیر اہتمام منعقد ایک پروگرام میں یہ بات کہی۔