معاشی استحکام کے لئے حکومت کا قدم
دوبئی : عالمی منڈی میں تیل کی قیمت کم ہو جانے سے اقتصادی پریشانی سے دوچار سعودی عرب میں سرکاری ملازمین کو تنخواہ قمری کیلنڈر کے بجائے اب عیسوی کیلنڈر کے حساب سے دیا جائے گا۔ بڑے پیمانے پر بچت کے اقدامات کے اس پہلو پرکل سے عمل شروع کر دیا گیا ہے۔
معاشی استحکام کے لئے سعودی حکام نے ویزا فیس کو بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ واضح رہے کہ ہرسال لاکھوں مسلمان حج اور عمرے کے لیے سعودی عرب کا رخ کرتے ہیں۔ سعودی عرب کے قیام 1932کے وقت سے اس ملک میں اسلامی کیلنڈر پرعمل کیا جاتا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے جب حکام نے عیسوی یا مغربی کیلنڈر پر عمل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ ہجری کیلنڈر عیسوی کیلنڈر سے تقریباً گیارہ دن چھوٹا ہوتا ہے اس لئے اس پر عمل سے لازمی طور پر ملازمین کی اجرتوں پر بھی اثر پڑے گا۔
سعودی حکام نے عوامی اور سرکاری ملازمین کو ملنے والی مراعات میں بھی کٹوتیوں کا اعلان کیا ہے۔ اخباریہ ٹیلی وژن کے مطابق کچھ اداروں میں بونس کم کر دیے گئے ہیں جبکہ کچھ شعبوں میں دیگرمالی مراعات ختم کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی طرح سرکاری محکموں کے ملازمین کی چھٹیاں بھی کی کم کر دی گئی ہیں۔
اخبار کے مطابق حکام کے اعلان کے مطابق شاہ سلمان سمیت وزراء اور شاہی خاندان کو ملنے والی مراعات میں بھی کمی لائی گئی ہے۔ وزراء کی تنخواہوں میں بیس فیصد جبکہ شُوری کونسل کے ارکان کی تنخواہوں میں پندرہ فیصد تک کمی کر دی گئی ہے۔ ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا کہ بچت کے اقدامات کا تعلق عالمی منڈی میں تیل کی کم قیمتوں سے ہے اور جس کا سامنا سعودی عرب کو 2014ء سے ہے۔ سعودی عرب دنیا میں سب سے زیادہ مقدار میں تیل برآمد کرنے والا ملک ہے۔