برازیلیا۔ برازیل میں حکام کا کہنا ہے کہ ریاست امیزوناز میں ایک جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں کم از کم 56 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ ہنگامہ آرائی جس کا آغاز اتوار کو ہوا تھا پیر کو اس وقت ختم ہوئی جب قیدیوں نے ہتھیار ڈالے اور یرغمال بنائے گئے 12 محافظوں کو رہا کر دیا۔
جیل کے ایک اہلکار کا کہنا ہے کہ ہنگامہ آرائی کا آغاز دو متحارب گروپوں کے مابین لڑائی کے بعد ہوا۔ ہنگامہ آرائی کے دوران متعدد قیدی فرار بھی ہوئے۔ برازیل قیدیوں کی تعداد کے لحاظ سے دنیا کا چوتھا بڑا ملک ہے۔ اس وقت برازیل کی جیلوں میں چھ لاکھ سے زائد افراد قید ہیں اور گنجائش سے زائد افراد کو جیل میں رکھنا ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔
جب اتوار کے روز ہنگامہ آرائی شروع ہوئی تو چھ لاشوں کو ریاست امیزوناز کی سب سے بڑی جیل کی دیوار سے باہر پھینکا گیا۔ ریاست کے پبلک سکیورٹی سیکریٹری سرگئی فونٹیس کا کہنا ہے کہ حریف گروہ جو کہ جیل کے اندر اور باہر سے آپریٹ کر رہے ہیں کے درمیان منشیات کے کاروبار کا کنٹرول حاصل کرنے پر لڑائی ہوئی۔
جیل میں 454 قیدیوں کی گنجائش ہے لیکن اس وقت اس میں تقریباً 600 قیدی رکھے گئے ہیں۔ متحارب گروہوں کے درمیان ہونے والی لڑائی میں اکثر درجنوں قیدی ہلاک ہوتے ہیں اور کئی ایک کی لاشوں کو تو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا جاتا ہے۔
اکتوبر میں بوا وِستا کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں 25 قیدی ہلاک ہو گئے تھے جبکہ سات نوجوان ایک دوسری ریاست کی جیل میں ہونے والی ہنگامہ آرائی میں ہلاک ہوئے تھے۔