نئی دہلی : ہندوستان -انگلینڈ ٹیسٹ سیریز پر خطرات کے بادل منڈلاتے نظر ا رہےہیں۔ کیونکہ بی سی سی ائی نے انگلینڈ کرکیٹ بورڈ سے اپنے اخراجات خود برداشت کرنے کی درخواست کی ہے۔ سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر جسٹس آر ایم لوڈھا کمیٹی کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ بی سی سی آئی کے صدر انوراگ ٹھاکر اور سکریٹری اجے شرکے کے ضدی رویہ کی وجہ ہندوستان -انگلینڈ ٹیسٹ سیریز پر خطرات کے بادل منڈلانے لگے ہیں ۔ بی سی سی آئی نے آڈیٹر کی تقرری نہ ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے ابھی تک انگلینڈ اینڈ ویلس کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے ساتھ مالی پهلو سے متعلق سمجھوتے پر دستخط نہیں کیا ہے ۔
دوسری طرف بی سی سی آئی نے ای سی بی کو ایک لیٹر لکھا ہے، جس میں اس نے پیسے نہ ہونے کی بات کہی ہے۔ یہی نہیں خبروں کے مطابق بی سی سی آئی نے ای سی بی سے اپنا خرچہ اٹھانے کی بات بھی کہی ہے۔ خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے لوڈھا کمیٹی کی سفارش پر بی سی سی آئی کے فنڈ الاٹ کرنے پر روک لگادی ہے۔ ہندوستان اور انگلینڈ کے درمیان 5 میچوں کی ٹیسٹ سیریز 9 نومبر سے شروع ہونے والی ہے۔
ذرائع نے واضح کیا کہ جب تک ٹھاکر اور شرکے رپورٹ جمع نہیں کرتے ہیں اور انفرادی طور پر پینل کے سامنے حاضر نہیں ہوتے ہیں ، اس وقت انگلینڈ ٹیسٹ سیریزتذبذب کا شکار رہے گی۔ ذرائع نے بتایا کہ لوڈھا کمیٹی اب بھی ٹھاکر اور شرکے کے حلف ناموں کا انتظار کر رہی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اور سکریٹری کو سپریم کورٹ کی ہدایت کے مطابق دو ہفتے کے اندر حلف نامے پیش کرنا اور پھر کمیٹی کے سامنے حاضر ہونا ہے۔ انہوں نے ان میں سے کچھ نہیں کیا۔ بی سی سی آئی صدر کو حلف نامہ بھی پیش کرنا تھا۔ یہ بھی نہیں کیا گیا ہے۔