اعظم خان کا وزیر اعظم مودی پر حملہ
لکھنؤ۔ یوپی کے کابینہ وزیر اعظم خان نے بدھ کو وزیر اعظم نریندر مودی پر نشانہ سادھا تو سی ایم اکھلیش یادو کی حکومت کی تعریفوں کے پل باندھے۔ انہوں نے کہا کہ جو بویا جاتا ہے، اسی کی فصل کاٹتے ہیں۔ لوگوں کو کتا کہا جائے، انہیں حرام ** کہا جائے، یہ کہاں تک صحیح ہے۔ مودی پر صاف طور پر نشانہ لگاتے ہوئے اعظم نے کہا کہ 125 کروڑ کا بادشاہ کہتا ہے کہ اسے گولی مار دو۔ کیا وہ اتنا کمزور ہے کہ ظالم کا ہاتھ نہیں روک سکتا اور اپنی جان دینے کو تیار ہے؟ ان کو تو ایسا کرنے والوں کو خبردار کرنا چاہیے تھا۔ انہوں نے کہا کہ گائیں گھٹ گھٹ کر مر رہی ہیں لیکن بادشاہ کے منہ سے نکلا تو یہ کہ مجھے گولی مار دو۔
کابینہ وزیر نے کہا کہ ملک آزاد کرانے کا کچھ لوگوں کو بہت گمان تھا لیکن ملک کس نے آزاد کرایا؟ جس نے ایک پیالے میں کھانا کھایا تھا، پانی پیا تھا۔ آج پوری دنیا میں اسے دہشت گردوں کا مذہب ثابت کرنے کی کوشش کی گئی۔ ابھی تک اکھلیش جی کی سركار میں ایسا کوئی کام نہیں ہوا کہ کہا جائے کہ کسی نے عصمت لوٹنے والے، گھر کو آگ لگانے والے کی مدد کی ہو۔ ابھی تک ہمارے اکھلیش جی کی حکومت میں ایسا کوئی داغ نہیں لگا ہے۔
بی جے پی پر حملہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں مثال کے طور پر گجرات کا قتل عام بتانا چاہتا ہوں۔ اس کے بعد کتنے زلزلے آئے۔ کسی کا مذہب، کسی کی ذات پوچھ کر اسے گاڑی سے اتار کر مار دیا گیا۔ پی ایم کے بیان کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک طرف وہ کہتے ہیں کہ میری جان لے لو، دوسری طرف یہ ہوتا ہے۔ بہار کے عوام نے ریاست کو بچا لیا، اگر بی جے پی کی حکومت بنی ہوتی تو پوری ریاست خون میں نہا لیتی۔