لکھنؤ: سماج وادی پارٹی پر پی ایم نریندر مودی کے حملوں کا اعظم خان نے کرارا جواب دیا ہے۔ ملک میں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کے لئے عمل جاری ہے. گوا اور پنجاب میں ووٹنگ ہو گئی ہے اور اب سب کی نگاہیں اتر پردیش کی جانب ہیں.
انتخابی تاریخ نزدیک آ رہی ہے اور رہنماؤں کی انتخابی ریلیاں اور تیکھے حملے بڑھتے جا رہے ہیں. لیڈر ایک دوسرے پر حملے کرنے کا کوئی بھی موقع نہیں گنوا رہے ہیں. ہفتہ کو میرٹھ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے سماجوادی پارٹی، کانگریس اور مایاوتی پر شدید حملہ کیا تھا.
وہیں، اس کے جواب میں سماج وادی پارٹی لیڈر اور اتر پردیش میں وزیر اعظم خان نے بھی خوب سخت حملہ کیا ہے. ایس پی لیڈر اعظم خان نے ایک انتخابی ریلی میں پی ایم نریندر مودی پر طنز کستے ہوئے کہا کہ، ” وہ 131 کروڑ ہندوستانیوں کا بادشاہ ہے، راون جلانے لکھنؤ جاتا ہے، لیکن یہ بھول جاتا ہے کہ سب سے بڑا راون لکھنؤ میں نہیں دہلی میں رہتا ہے.
اعظم نے پی ایم مودی کے لباس کو لے کر بھی بیان دیا. اتنا ہی نہیں اعظم خان نے یہ بھی سوال اٹھایا اعظم خان نے الزام لگایا کہ مودی جی نے دو سال میں 80 کروڑ روپے کے کپڑے بنوائے ہیں. اس کا مطلب آنے والے 5 سال میں 200 کروڑ کے کپڑے بنوائے جائیں گے.
انہوں نے سوال کیا کہ جب پی ایم چائے بیچتے تھے اور مزدور کے بیٹے ہیں تو اتنے مہنگے کپڑے کس نے دیے؟ یہ جواب مجھے ہی نہیں ملک کو بھی دینا ہوگا. ” اعظم خان نے کہا کہ ملک کے بادشاہ کہتے ہیں کہ میں تو فقیر ہوں تھیلے لے کر چلا جاؤں گا، لیکن ہم کہتے ہیں کہ وہ تھیلے جس امبانی، اڈانی اور وجے مالیا ہیں، وہ تھیلے ہم نہیں لے جانے دیں گے. ”
اعظم خان نے پی ایم نریندر مودی پر آگے شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ جو بیوی کو اس کا حق نہیں دے سکا، ماں کو اس کا درجہ نہیں دے سکا، وہ بیٹیوں کو کیا دے گا. یوپی کے وزیر اعظم خان نے وزیر اعظم نریندر مودی کے پاکستانی دورے پر سوال کیا. اعظم خان نے کہا کہ خاموشی ملک کے بادشاہ پاکستان چلے گئے اور نواز شریف کی ماں کے لئے کشمیری شال لے کر گئے. ان کے لئے شال لے گئے جو بھارت کی سرحد پر تعینات جوانوں کے سر کاٹ کر لے گئے تھے. اتنا کچھ ہونے کے بعد بھی بادشاہ خاموش رہے. یہ کیسا دوستی ہے؟