حیدر اباد۔ اسد الدین اویسی کا بی جے پی پر مسلمانوں کو بے روزگار کرنے کا الزام لگایا ہے۔ یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ کے بن جانے کے بعد غیر قانونی سلاٹر ہاوس پر گررہی گاج کو لے کر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے صدر اسد الدین اویسی نے بی جے پی پر نشانہ سادھا ہے۔ خیال رہے کہ یوپی میں مسلمانوں کی ایک بڑی آبادی گوشت کے کاروبار سے وابستہ ہے اور اس پابندی کا سب سے زیادہ اثر مسلم آبادی کی تجارت پر ہی پڑ رہا ہے۔
اسدالدین اویسی نے نے کہا کہ یوپی میں میٹ بندی کی وجہ سے مسلمانوں کو بے روزگاری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔اویسي نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلہ سے 15 لاکھ لوگ بے روزگار ہو گئے ہے، گھر برباد ہو رہے ہیں، ایک طرف یوپی انتخابات میں بی جے پی نے ایک بھی مسلمان کو ٹکٹ نہیں دیا دوسری طرف حکومت انہیں بے روزگار بھی کر رہی ہے۔
میرٹھ میں وندے ماترم تنازع پر انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ انگریزوں کے خلاف ہندو مسلمان مل کر لڑے ، لیکن کبھی کسی نے نہیں کہا تھا کہ پہلے آپ وندے ماترم کہئے۔ دراصل حکومت کی منشا ملک کو ہندو راشٹر بنانے کی ہے اور یوپی سے اس کی شروعات کر دی گئی ہے۔