بھائی کو چھوڑ کر سبھی اہل خانہ کی گرفتاری پر روک
الہ آباد : ملک کو دہلاکر رکھ دینے والے دادری سانحہ کے سلسلہ میں الہ آباد ہائی کورٹ کے ایک اہم فیصلے سے مقتول اخلاق کے اہل خانہ بڑی راحت ملی ہے۔ ہائی کورٹ نے اخلاق کے بھائی جان محمد کو چھوڑ کر سبھی اہل خانہ کی گرفتاری پر روک لگا دی ہے۔ اخلاق کے کنبہ نے گرفتاری پر روک لگانے کے لئے ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ کنبہ کا کہنا تھا کہ انہیں کیس میں پھنسایا گیا ہے۔ حال میں اخلاق کے بیٹے نے بھی یوپی کے ڈی جی پی سے ملاقات کر کے معاملے کی دوبارہ جانچ کا مطالبہ کیا تھا ۔ کنبہ کا کہنا تھا کہ گوشت کی نوعیت سے متعلق فورینسک رپورٹ سے چھیڑ چھاڑ کی گئی ہے۔ کنبہ نے ہائی کورٹ میں بھی یہی بات کہی۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ سال 28 ستمبر کو دادری کے بساهڑا گاؤں میں گئو کشی کی افواہ پر ایک مشتعل ہجوم نے گھر میں داخل ہو اخلاق کا پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا تھا اور اس کے بیٹے دانش کو شدید طور پر زخمی کر دیا تھا ۔ اس معاملے میں کچھ مقامی لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش کی جارہی ہے۔
ادھر اس معاملہ میں اس وقت نیا موڑ آگیا تھا جب گوتم بدھ نگر کی ایک عدالت میں داخل فورینسک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اخلاق کے گھر سے برآمد گوشت گائے کا ہی تھا۔ جبکہ اس سے قبل یوپی پولیس اس کو بکرے کا گوشت بتارہی تھی ۔ فورینسک رپورٹ کے بعد اخلاق کے لواحقین کے خلاف گئو کشی کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔