نئی دہلی۔ یکساں سول کوڈ کے معاملے پر مسلم پرسنل لاء بورڈ نے حکومت کی مخالفت کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آج ایک پریس کانفرنس میں مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت کے موقف کی پرزور مخالفت کی جائے گی۔ مسلم پرسنل لاء بورڈ کے جنرل سکریٹری حضرت مولانا ولی رحمانی نے کہا کہ ہم لوگ لاء کمیشن کے اس سوالنامے کا بائیکاٹ کریں گے۔
ولی رحمانی نے کہا، حکومت نے ہم سے پوچھا ہے کہ یکساں سول کوڈ کے بارے میں اپنی رائے دیں۔ اس سلسلے میں ہمیں کیا کرنا چاہئے اس کو لے کر ہم حکومت کو اپنی رائے دیں گے۔ ہم نے محسوس کیا کہ لاء کمیشن نے اس کو اس لئے عوام کے سامنے رکھا ہے۔ ہم نے پایا ہے کہ یونیفارم سول کوڈ کو نافذ کرنے کا معاملہ دھوکہ دھڑی بھرا ہوا ہے۔ اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم لوگ لاء کمیشن کے اس سوالنامے کا بائیکاٹ کریں گے۔ اس کا جواب ملک کے مسلمان نہیں دیں گے۔ یہ عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش ہے۔ سوالناما منصفانہ نہ ہوکر یک طرفہ ہو گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکساں سول کوڈ یعنی سب کو ایک قانون میں باندھ کر حکومت صحیح نہیں کر رہی ہے۔ آئین میں لکھا ہے، وی دی پیپل اور ہمیں الگ الگ طریقے سے، اپنے طریقے سے رہنے کا حق ہے۔ امریکہ میں جتنی ریاستیں ہیں ان کا الگ الگ پرسنل لاء ہے، وہاں کوئی تنازعہ نہیں ہے۔ ہماری حکومت ہر بات میں امریکہ کی پیروی کرتی ہے، لیکن اس صورت میں نہیں دیکھ رہی ہے کہ وہاں کیا ہو رہا ہے؟