تہران۔ علی خامنہ ای نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو امریکہ کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے۔ علی خامنہ ای کی جانب سے یہ بیان امریکی صدر کی جانب سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر تنقید اور ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایران کے رہبرِ اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو اپنے ملک کا اصل چہرہ دکھا دیا ہے۔ انھوں نے یہ بات ایرانی فوجی افسران سے خطاب کے دوران کہی۔
آیت اللہ علی خامنہ ای کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکہ کے نئے رہنما کے اقدامات ان باتوں کا ثبوت ہیں جو کہ ایران 30 برس سے کرتا آیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ایران کہتا رہا ہے کہ امریکی انتظامیہ مختلف اقسام کی بدعنوانی کا شکار ہے اور صدر ٹرمپ بھی یہی کہہ رہے ہیں۔ ‘ہم ان( ٹرمپ) کے شکرگزار ہیں کہ انھوں نے ہماری زندگی آسان بنا دی اور امریکہ کا اصل چہرہ دنیا کو دکھا دیا۔ اپنی انتخابی مہم اور اس کے بعد بھی انھوں نے اس چیز کی تصدیق کی جو ہم تین دہائیوں سے امریکی حکومتی انتظامیہ کی سیاسی، اقتصادی، اخلاقی اور معاشرتی بدعنوانی کے بارے میں کہتے آئے ہیں۔’
علی خامنہ ای کی جانب سے یہ بیان امریکی صدر کی جانب سے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان جوہری معاہدے پر تنقید اور ایران پر نئی پابندیوں کے نفاذ کے بعد سامنے آیا ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ ایک ‘ناتجربہ کار شخص’ کی جانب سے امریکہ کی ‘بیکار’ دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکے گا۔
علی خامنہ ای نے یہ بھی کہا کہ ‘کوئی دشمن ایرانی قوم کو مفلوج نہیں کر سکتا۔ وہ (ٹرمپ) کہتے ہیں کہ ہمیں ان سے خوفزدہ ہونا چاہیے۔ نہیں ایرانی عوام ان کی باتوں کا جواب دس فروری کو دیں گے اور بتا دیں گے کہ ایسی دھمکیوں پر کیسا ردعمل ظاہر کیا جاتا ہے۔’ صدر ٹرمپ کی حلف برداری کے بعد اپنی پہلی تقریر میں ایرانی رہبرِ اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم مریکی صدر کی دھمکیوں سے خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے۔
امریکی صدر نے 29 جنوری کو ایرانی بیلسٹک میزائل تجربے کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ ایران آگ سے کھیل رہا ہے اور کیا وہ اس بات کی قدر نہیں کریں گے کہ صدر اوباما ان کے ساتھ کتنے ‘مہربان’ تھے۔ لیکن میں نہیں ہوں۔’ اس تجربےکے بعد امریکی حکومت نے 13 افراد اور درجن بھر کمپنیوں پر مزید پابندیاں لگا دی تھیں۔ پابندیوں کا شکار ہونے والوں میں سے کچھ کا تعلق ایرانی پاسدارانِ انقلاب سے بھی ہے۔