لکھنؤ : بابری مسجد انہدام کیس میں ادوانی نے سی بی آئی کے الزامات کو بے بنیاد اورغلط بتایا۔ سابق نائب وزیر اعظم لال کرشن اڈوانی نے آج صفائی دیتے ہوئے کہا کہ اجودھیا میں چھ دسمبر 1992 کو بابری مسجد کے انہدام میں ان کا کوئی رول نہیں ہے۔ سی بی آئی کی خصوصی عدالت میں فرد جرم طے ہونے کے لئے ہوئی جرح میں انہوں نے کہا کہ میں نے کوئی جرم نہیں کیا ہے میرے اوپر عائد الزامات بے بنیاد ہیں۔ مسٹر اڈوانی نے فرد جرم پڑھنے کے پانچ منٹ کے بعد اس پر دستخط کئے۔
وی ایچ پی کے سابق صدر اور اس معاملے کے ایک دیگر ملزم وشنو ہری ڈالمیا نے کہا کہ الزام تو طے ہونا ہی تھا لیکن سی بی آئی کے ذریعہ عائد کردہ الزام بے بنیاد ہیں۔ ان ازلامات کو وہ یکسر مسترد کرتے ہیں۔
دریں اثنا اس معاملے کے ایک دیگر ملزم اور شیو سینا کے سابق ممبر اسمبلی پاون پانڈے نے کہا کہ میرے اوپر تو عدالت نے پہلے ہی الزامات طے کردئے ہیں لیکن اہوں نے ہمیشہ تسلیم کیا ہے کہ بابری مسجد کو منہدم کرنے میں ان کا ہاتھ رہا ہے۔ انہوں نے الزامات سے کبھی انکار نہیں کیا۔