نئی دہلی : ایک خاتون کے ذریعہ جنسی استحصال ، عصمت دری اور جان سے مارنے کی دھمکی کا کیس درج کرائے جانے کے بعد آج دہلی پولیس نے عام آدمی پارٹی کے لیڈر اور اوکھلا سے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان کو گرفتار کرلیا ہے ۔ ادھر ممبر اسمبلی نے ان تمام الزامات کی تردید کی ہے اور اسے اپنے خلاف ایک سازش قرار دیا ہے۔ اب امانت اللہ کی گرفتاری کے بعد مرکزی حکومت ، دہلی پولیس اور کیجریوال حکومت کے درمیان ٹکراو کے آثار پیدا ہوگئے ہیں ۔
خیال رہے کہ گزشتہ روز ایک پریس کانفرنس کرکے عام آدمی پارٹی نے صفائی پیش کی تھی ۔ پریس کانفرنس کے دوران عام آدمی پارٹی کے لیڈروں نے ایک سی ڈی بھی دکھائی ، جس میں خاتون یہ کہتی ہوئی نظر آرہی ہے کہ جب تک امانت اللہ خان کے خلاف عصمت دری کی شکایت نہیں کروں گی ، میرا کیس درج نہیں ہوگا۔
عصمت دری کے الزام میں اوکھلا سے عام آدمی پارٹی کے ممبر اسمبلی امانت اللہ خان گرفتار
پریس کانفرنس کے دوران دکھائی گئی ویڈیو میں ڈاکٹر ثمینہ نامی ایک خاتون یہ کہتی ہوئی نظر آرہی ہے کہ کر میں نے امانت اللہ خان کو فون کیا تھا ، مگر انہوں نے میری بات نہیں سنی اور بدکلامی کی ۔ ساتھ ہی ساتھ سی ڈی میں خاتون یہ کہتی ہوئی بھی نظر آرہی ہے کہ امانت اللہ خان نے مجھ سے عصمت دری کے باری میں کچھ بھی نہیں کہا بلکہ جب میں تھانہ گئی تو وہاں کے ایس ایچ او نے عصمت دری کی بات لکھوانے کیلئے کہا اور کہا کہ جب تک میں عصمت دری کی بات نہیں لکھواوں گی ، اس وقت تک میرا کیس درج نہیں ہوگا ۔