بحرین کے علما نے عوام کے خلاف شاہی حکومت کے مجرمانہ اقدامات میں شدت کی بابت سخت خبر دار کیا ہے۔
بحرینی ذرائع کے مطابق ملک بھر کے علمائے کرام کے جاری کردہ مشترکہ بیان میں آئمہ جمعہ و جماعت کو پولیس اسٹیشن طلب کرنے، حراست میں رکھنے ، گرفتار کرنے، ڈرانے دھمکانے اور ان کی توہین کیے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اس قسم کے اقدامات کے خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔
بحرینی علما کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک کے عوام پـچھلے پانچ برس سے، ریاستی دہشت گردی اور جبر کے باوجود ، آمریت کے خلاف تحریک کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔بیان میں یہ بات زور دیکر کہی گئی ہے کہ بحرین کے عوام شروع ہی سے اپنے جائز اور منصفانہ مطالبات پر زور دے رہے ہیں۔
یہاں اس بات کا ذکر ضروری ہے کہ سعودی عرب کی حمایت یافتہ بحرین کی شاہی حکومت نے عوام کے خلاف اپنے کریک ڈاؤں کا سلسلہ تیز کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے چھے علما اور ایک سابق رکن پارلیمنٹ کو گرفتار کرلیا ہے۔
بحرین میں فروری دو ہزار گیارہ سے شاہی حکومت کے خلاف عوامی تحریک جاری ہے۔ بحرین کے عوام سماجی انصاف کے قیام ، تعصبات کے خاتمے اور منتخب حکومت کے قیام کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
بحرین کی شاہی حکومت عوام کے جائز مطالبات پورے کرنے کے بجائے، سعودی عرب اور دیگر اتحادی ملکوں کے کرائے کے فوجیوں کے ساتھ مل کر اس تحریک کو کچلنے کی کوشش کر رہی ہے جس کے دوران سیکڑوں افراد شہید اور زخمی ہوچکے ہیں۔