سماج وادی پارٹی میں اٹھے سیاسی طوفان کو روکنے کی کوشش
لکھنو۔ ملائم سنگھ یادو کے ذریعے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھالنے کی خبروں کے درمیان سماج وادی پارٹی کے سینئر لیڈر شیو پال یادو نے دیر شب میں اپنے سرکاری رہائش گاہ کے سامنے جمع حامیوں کے ہجوم سے خطاب کیا اور ان سے درخواست کی اپنے گھر سکون سے جاکر سوئیں اور ہمیں بھی سونے دیں۔ حامیوں سے یہ کہہ کر گھر کے اندر چلے گئے کہ وہ ان سے کل ملاقات اور بات کریں گے۔گذشتہ دو روز قبل کابینہ سے دو وزرا گایتری پرجاپتی اور راج کشور سنگھ کو ہٹائے جانے کے بعد ریاست کے چیف سکریٹری رہے دیپک سنگھل کو وزیر اعلیٰ کے ذریعے انکے عہدہ سے ہٹانے ، ملائم سنگھ کے ذریعے اکھلیش یادو کو پارٹی کے ریاستی صدر کے عہدے سے ہٹاکر شیو پال یادو کو انکی جگہ ریاستی صدر بنانے اور کل دیر رات وزیر اعلیٰ کے ذریعے شیو پال یادو سے انکے کئی قلمدان واپس لینے سے ریاست کی سیاست اور بر سر اقتدار سماج وادی پارٹی میں جو سیاسی طوفان اٹھا تھا اس نے اج دیر شب شیو پال یادو کے ذریعے کابینہ اور ریاستی صدر سمیت پارٹی کے تمام عہدوں سے استعفیٰ دینے کے اعلان نے اب سونامی کی شکل اختیار کر لی ہے۔ سیایس سونامی ابھی تھمی بھی نہیں تھی کہ اس دوران اس خبر نے یو پی کی سیاست میں زلزلہ پیدا کر دیا کہ اکھلیش یادو کی جگہ سماج وادی پارٹی کے قومی سربراہ ملائم سنگھ یادو اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کا عہدہ سنبھال سکتے ہیں حالانکہ اس خبر کی سماج وادی پارٹی سے باضابطہ طور پر تصدیق نہیں ہو سکی ہے لیکن ذرائع پر اعتبار کریں تو سماج وادی پارٹی اور اپنے کنبہ میں مچے خلفشار کو روککنے کےلئے ملائم سنگھ یادو یہ قدم اٹھا سکتے ہیں۔