ہریانہ : میوات سے لئے گئے سات نمونے
نئی دہلی : شدید مخالفت کے باوجود ہریانہ کی منوہر لال کھٹر حکومت نے ریاست کے سب سے بڑے مسلم اکثریتی علاقے میوات میں فروخت ہونے والی بریانی میں بیف تلاش کرنے کے لئے نمونے اکٹھے کئے تھے ۔ اب بتایا جارہا ہے کہ اس کی رپورٹ آگئی ہے اور اس میں سے پانچ نمونوں میں بیف پایا گیا گیا ہے ۔ ان نموںوں کی حصار میں واقع لالہ لاجپت انیمل سائنس اینڈ اینیمل میڈیل سائنس لیب میں جانچ کی گئی ہے ۔ اس سے قبل ہریانہ گئوسیوا کمیشن کے صدر بھانی رام منگلا کے مطابق اب تک سات نمونے لئے گئے ہیں۔ حکومت نے اپنی طرف سے کارروائی نہیں کی ہے۔ اس کی شکایت آئی تھی کہ میوات میں فروخت ہونے والی بریانی میں بیف ہے ، اس کے بعد ہی نمونے لے کر اس کے جانچ حکم کا حکم دیا گیا تھا۔
نمونے حصار کی ایک لیب میں بھیجے گئے ہیں، مثبت رپورٹ آنے پر بریانی فروشوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ گائے تحفظ کے نئے قانون کے تحت بیف فروخت کرنا ، کھانے اور رکھنے پر تین سے سات سال تک کی سزا ہو سکتی ہے۔ یہ بھی
خیال رہے کہ منگل کو میوات میں ہریانہ گئوسیوا کمیشن کے صدر بھانی رام منگلا اور کاؤ پروٹیكشن ٹاسک فورس کی انچارج اور سینئر آئی پی ایس افسر بھارتی ارورہ نے یہ متنازع فیصلہ لیا تھا۔ بتایا جاتا ہے کہ اسی دن پولیس نے نمونے جمع کرلئے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ میوات میں سب سے زیادہ گائے پالنے والے مسلمان ہی ہیں۔