عراق کے دارالحکومت بغداد میں اسلحے ایک ڈپو میں آتش زدگی کے بعد زوردار دھماکا ہوا ہے جس کے نتیجے میں وہاں پڑے راکٹ خود بخود چلنا شروع ہوگئے اور وہ نواحی آبادی پر جا کر گرے ہیں جس سے چار افراد ہلاک اور چودہ زخمی ہوگئے ہیں۔
ویڈیو فوٹیج میں دھماکے کے بعد ڈپو سے دھویں کے بادل بلند ہوتے دیکھے جاسکتے ہیں۔دھماکا اتنا شدید تھا کہ اس کی جگہ پر پانچ میٹر ( 15 فٹ گہرا) اور 20 میٹر چوڑا گڑھا پڑ گیا ہے۔اس سے بہت سی قریبی عمارتوں اور وہاں کھڑی گاڑیوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
آتش زدگی اور دھماکے کے بعد اس ڈپو سے چلنے والے راکٹوں سے آٹھ مقامات پر مکانوں ،دکانوں اور کاروں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔راکٹ گرنے سے آٹے کی ایک فیکٹری کو بھی آگ لگ گئی اور وہ دو گھنٹے کے بعد بھی نہیں بجھائی جاسکی تھی۔
عراقی پولیس کے ایک افسر کا کہنا ہے کہ یہ اسلحہ ڈپو ایران کی حمایت یافتہ داعش مخالف مختلف شیعہ ملیشیاؤں پر مشتمل اتحاد الحشد الشعبی میں شامل ایک گروپ کا تھا۔بغداد میں اسلحہ ڈپو میں دھماکا اور راکٹ باری ایسے وقت میں ہوئی ہے جب کاظمیہ کے علاقے میں اہل تشیع کی ایک بڑی تعداد امام کاظم کے مزار پر ایک مذہبی تقریب میں شرکت کے لیے جمع تھی۔
عراق میں راکٹ حملے اور مختلف مقامات پر بم دھماکوں کے نتیجے میں 20 افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق عراقی دارالحکومت بغداد کے مشرقی علاقے العبیدی میں واقع اسلحہ ڈپو پر نا معلوم سمت سے فائر کئے گئے راکٹ حملے میں 10 افراد ہلاک ہوگئے۔ بغداد آپریشنز کمان کے ترجمان سعد معن نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ العبیدی میں قائم اسلحہ ڈپو پر راکٹ حملے کئے گئے دھماکوں کے نتیجے میں ڈپو میں موجود بعض گرینیڈز چل پڑے جن کی زد میں آکر ڈپو میں تعینات 10 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہوگئے جبکہ واقعے میں 20 افراد زخمی بھی ہوئے۔ م اب تک کسی تنظیم نے واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔بغداد کے علاقے غزالیہ میں واقع ایک مرکزی اور تجارتی شاہراہ پر ہونے بم دھماکے میں بھی 7 افراد کے ہلاک ہونے کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ المشتل میں واقع ایک بازار میں بھی دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔