پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کےرہنما الطاف حسین کی 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد سے پاکستانی حکومت کی جانب سے متحدہ کے غیر قانونی دفاتر کو سیل اور مسمار کیے جانے کا سلسلہ جاری رہے اب تک متحدہ قومی موومنٹ کے 13 دفاتر منہدم اور 218 دفاترکو بند کردیا گیا ہے۔
پاکستان کی سیاسی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کےرہنما الطاف حسین کی 22 اگست کو پاکستان مخالف تقریر کے بعد سے پاکستانی حکومت کی جانب سے متحدہ کے غیر قانونی دفاتر کو سیل اور مسمار کیے جانے کا سلسلہ جاری رہے اب تک متحدہ قومی موومنٹ کے 13 دفاتر منہدم اور 218 دفاترکو بند کردیا گیا ہے۔اطلاعات کے مطابق ریلوے کالونی، آرام باغ اور کھارادر میں بھی ایم کیو ایم کے دفاتر مسمار کردیے گئے۔اب تک ایم کیوایم کے 13دفاتر گرائے جاچکے ہیں جبکہ 218 آفس سیل بھی کردیے گئے ہیں، انتظامیہ کا کہناہے کہ گرائے جانے والے تمام دفاتر سرکاری املاک پر تعمیر کئے گئے تھے۔پولیس کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے ضلع ویسٹ میں37،ایسٹ میں 35 جبکہ کورنگی میں 38 ایم کیوایم کےدفاترکوسیل کیا جاچکا ہے۔رپورٹ کے مطابق ضلع وسطی میں ایم کیو ایم کے 68، جنوبی میں 25، ملیر میں 15 دفاتر کو سیل کیے جاچکے ہیں۔کراچی میں خورشیدبیگم میموریل ہال کو بھی گرانےکا فیصلہ کرلیا گیا، ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ مسمار کرنے کی تجویز دی ہے۔کے ڈی اے ڈپارٹمنٹ سے اس زمین کی تفصیل طلب کرلی گئی جہاں خورشید بیگم میموریل ہال تعمیر ہے، ذرائع کےمطابق خورشید بیگم سیکریٹریٹ رفاہی پلاٹ پر قائم ہے۔کے ڈی اے میں خورشید بیگم سیکریٹریٹ کا ریکارڈ تلاش کرنے کا عمل شروع کردیا گیا ہے ، واضح رہے کہ نائن زیرو کے ساتھ ساتھ خورشید بیگم ہال کو بھی سیل کردیا گیا تھا۔