لاس اینجلس: امریکہ میں کیلی فورنیا کے جنگلوں میں لگی آگ نے خطرناک شکل اختیار کرلی ہے تاہم اس شدید آگ کی وجہ سے بند کی گئی لاس اینجلس اور لاس ویگاس کو جوڑنے والی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔ذرائع کے مطابق علاقے کے جنگلوں میں آگ لگنے کی وجہ سے لاس اینجلس اور لاس ویگاس کو جوڑنے والے ہائی وے کو بند کر دیا گیا تھا جسے اب ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے ۔ آگ کی وجہ سے آس پاس کے علاقوں کے تقریبا 35 ہزار مکان تباہ ہو گئے ہیں اور 80 ہزار سے زیادہ لوگوں کو اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ مقامات پر جانا پڑا ہے ۔ علاقے میں واقع تمام اسکولوں کو بند رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔آگ تقریبا تیس ہزار ایکڑ علاقے میں لگی ہوئی ہے اور اس پر قابو پانے کے لئے فائر بریگیڈ محکمہ کے 1600 ملازمین کو لگایا گیا ہے ۔امریکہ میں خشک سالی اور گرم موسم کی وجہ سے حکام نے خبردار کیا ہے کہ اس علاقے میں دسمبر تک جنگل میں آگ لگنے کے ایسے واقعات ہوتے رہیں گے ۔آگ کی وجہ سے اب تک 175 عمارت اور کاروباری ادارے تباہ ہو گئے ہیں جس میں 150 سال پرانامتھیڈسٹ چرچ بھی شامل ہے ۔ آگ لگنے کے اسباب کی تفتیش کی جا رہی ہے ۔