سری نگر۔ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے جموں وکشمیر حکومت سے الگ ہونے کے اعلان کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ محترمہ مفتی نے اپنا استعفیٰ نامہ ریاستی گورنر نریندر ناتھ ووہرا کو سونپ دیا ہے۔
پی ڈی پی ذرائع نے یو این آئی کو بتایا ’جی ہاں۔ محترمہ مفتی نے گورنر سے ملاقات کرکے اپنا استعفیٰ نامہ پیش کیا‘۔ پارٹی کے سینئر لیڈر نعیم اختر نے بھی اس کی تصدیق کی ہے۔ محبوبہ مفتی کے مستعفی ہوجانے سے ریاست میں گورنر راج کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
بتادیں کہ بی جے پی نے آج پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد ختم ہونے کا اعلان کیا۔ بی جے پی کے جنرل سکریٹری رام مادھو نے اس کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں پی ڈی پی کے ساتھ اتحاد کو آگے برقرار رکھنا ممکن نہیں ہے اور ہم نے اسے ختم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ مسٹر رام مادھو نے کہا کہ بی جے پی کے ریاستی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔
جموں و کشمیر میں بی جے پی۔ پی ڈی پی اتحاد ختم، محبوبہ مفتی نے دیا استعفیٰ
امت شاہ۔ محبوبہ مفتی: فائل فوٹو۔
جموں و کشمیر میں بی جے پی کے انچارج رام مادھو نے ایک پریس کانفرنس میں اس کا اعلان کیا۔ اتحاد ختم کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وادی میں پریس کی آزادی خطرے میں ہے۔ بتا دیں کہ مرکزی حکومت کے ذریعہ ریاست سے جنگ بندی ختم کرنے کے فیصلہ کے بعد دونوں پارٹیوں میں کشیدگی کافی بڑھ گئی تھی۔
منگل کے روز بھارتیہ جنتا پارٹی کی کور گروپ کی میٹنگ میں اتحاد کو توڑنے کا فیصلہ کیا گیا۔ بی جے پی صدر امت شاہ نے ریاست کے لیڈران کے ساتھ میٹنگ کرنے کے بعد اس بارے میں حتمی فیصلہ کیا۔
بی جے پی کے جنرل سیکرٹری رام مادھو نے ایک پریس کانفرنس میں پی ڈی پی حکومت سے حمایت واپس لینے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم نے عوام کی حمایت کے بعد پی ڈی پی کے ساتھ حکومت چلانے کا فیصلہ کیا تھا۔” انہوں نے کہا کہ اتحاد میں آگے چلتے رہنا ہمارے لئے مشکل ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں دہشت گردی میں اضافہ ہوا ہے۔ مادھو نے کہا، “وزیراعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے چیف امت شاہ کی رضامندی کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔