ویسے تو دنیا کے متعدد ممالک میں مقابلہ حسن بھی ہوتا اور ایسے ممالک میں اسلامی ملک مراکش بھی شامل ہے۔
تاہم مراکش کی کچرہ چننے والی ایک نجی ’اوزون‘ ہر سال اپنی خاکروب خواتین کی حوصلہ افزائی کے لیے مقابلہ حسن بھی منعقد کرتی ہے۔
’اوزون انوائرومینٹ اینڈ سروسز‘ کی جانب سے منعقد کیے جانے والے اس منفرد مقابلے کا مقصد اپنی خواتین خاکروب کی حوصلہ افزائی اوران کی خدمات کی عوض انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔
رواں برس ہونے والے مقابلہ حسن میں مراکش کے دارالحکومت رباط کی سڑکوں اور گلیوں کو صاف کرنے والی 25 سالہ سناء معطاط نے جیت لیا۔
اگرچہ یہ مقابلہ رواں ماہ 7 مارچ کو عالمی یوم خواتین سے ایک دن قبل منعقد ہوا، تاہم سناء معطاط کی تصاویر عرب سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنیں۔
سناء معطاط کی وائرل ہونے والی تصاویر میں انہیں خاکروب کے یونیفارم میں دیکھا جاسکتا ہے۔
گلیوں اور سڑکوں کو صاف کرنے والی سناء معطاط کی خوبصورتی دیکھنے کے بعد کسی کو یقین نہیں آیا کہ وہ خاکروب ہے۔
عرب نشریاتی ادارے ’الیوم 24‘ کے مطابق خاکروب کی ملکہ حسن کا اعزاز جیتنے والی سناء معطاط 2 بچوں کی والدہ ہیں اور انہوں نے یہ پیشہ کچھ سال قبل اپنے شوہر کے بے روزگار ہونے کے بعد اپنایا۔
سناء معطاط خوبصورت اور جوان ہونے کے باوجود رباط کی سڑکوں اور گلیوں کو صاف کرنے میں کوئی عار محسوس نہیں کرتیں، بلکہ وہ اسے اپنا فخر سمجھتی ہیں۔
مقابلہ حسن کی تقریب میں شریک خاکروب لڑکیاں—فوٹو: ایرم نیوز
وہ کہتی ہیں کہ وہ گلیاں صاف کرکے نہ صرف اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں پوری کر رہی ہیں، بلکہ اس عمل سے جہاں ان کے اہل خانہ کی مالی ضروریات پوری ہو رہی ہیں، وہیں وہ اپنے ملک کی خدمت بھی کر رہی ہیں۔
سناء معطاط کو خاکروب کی نوکری دینے والی کمپنی کے مطابق انہیں نہ صرف خوبصورتی بلکہ ان کے بہترین کام کی وجہ سے بھی اس اعزاز سے نوازا گیا۔
کمپنی کے مطابق خاکروبوں کی ملکہ حسن کا اعزاز اس لڑکی کو دیا جاتا ہے، جو خوبصورت ہونے کے ساتھ ساتھ اپنے کام میں بھی ماہر ہو۔