اسلام اباد۔ پاکستان کی سپریم کورٹ کے مطابق پاناما دستاویزات کے بارے میں وزیراعظم نواز شریف سمیت چھ افراد کی نااہلی سے متعلق درخواستوں پر 23 فروری کو محفوظ کیا جانے والا فیصلہ 20 اپریل کو سنایا جائے گا۔ عدالتِ عظمیٰ کی جانب سے جاری کی جانے والی کاز لسٹ کے مطابق یہ فیصلہ جمعرات کو دوپہر دو بجے کورٹ روم نمبر ایک میں سنایا جائے گا۔
23 فروری کو ان درخواستوں کی سماعت کی تکمیل پر عدالت نے مختصر فیصلہ جاری نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایسا مقدمہ نہیں جس کا مختصر فیصلہ سنایا جائے۔ سماعت مکمل ہونے کے بعد بینچ کے سربراہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ عدالت آئین اور قانون کو مدنظر رکھتے ہوئے ان درخواستوں پر فیصلہ دے گی اور اس بات سے عدالت کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ملک کے کروڑوں لوگ ان کے فیصلے سے خوش ہوتے ہیں یا نہ خوش۔
گذشتہ سال پاناما پیپرز کے نام سے شائع ہونے والی دستاویزات میں پاکستانی وزیراعظم کے اہل خانہ کا نام سامنے آتے ہی تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے شریف خاندان پر بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے انھیں اقتدار سے الگ کرنے کے لیے مہم کا آغاز کیا تھا۔
اسی سلسلے میں انہوں نے سپریم کورٹ میں وزیراعظم نواز شریف کی نااہلی کے لیے درخواست دائر کی تھی۔ 26 صفحات پر مشتمل اس درخواست میں وزیراعظم نواز شریف اور ان کے تینوں بچوں سمیت کل دس افراد کو فریق بنایا گیا تھا۔