لکھنؤ۔ تین طلاق معاملہ پر ایکشن میں یوگی حکومت نے خواتین وزراء کو یہ ذمہ داری دی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی آئندہ 15 اپریل کی میٹنگ کے اعلان کے درمیان اتر پردیش کی حکومت نے کہا ہے کہ تین طلاق کے مسئلہ پر سپریم کورٹ میں وہ اپنا موقف رکھنے کے ساتھ ہی شادی رجسٹریشن کے لئے لازمی کرے گی۔ سپریم کورٹ تین طلاق کے مسئلہ پر 11 مئی سے سماعت کرے گا۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ نے تین طلاق کو پہلے ہی غیر اسلامی قرار دیا ہے۔ شیعہ پرسنل لاء بورڈ کا کہنا ہے کہ تین طلاق کا شریعت میں کوئی مقام ہی نہیں ہے۔ سنی مولانا اس سے متفق نہیں ہیں، لیکن تین طلاق سے متاثر بہت سی خواتین نے اس کی کھل کر مخالفت کی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی سے اس سے نجات دلانے کی درخواست کی ہے۔
ادھر، وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بہبود خواتین و اطفال کے پرزنٹیشن کے دوران کل آدھی رات میں کہا کہ سپریم کورٹ میں زیر التوا تین طلاق کے معاملے میں مسلم خواتین کی رائے کی بنیاد پر ریاستی حکومت اپنا موقف رکھے گی۔ انہوں نے مسلم خواتین کی رائے جاننے کے لئے منصوبہ تیار کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اس کے لئے محکمہ جاتی وزیر اور کابینہ کی تمام خواتین وزیر خواتین تنظیموں کے ساتھ ملاقات کریں۔ انہوں نے لازمی شادی رجسٹریشن کیلئے دستور العمل تیار کرنے کا بھی حکم دیا۔