نئی دہلی : ہولی پر دہلی یونیورسٹی کے دو گرلس ہاسٹل میں ہولی کیمپس سے باہر نہ کھیلنےکا فرمان جاری ہوا ہے۔ مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے ہاسٹل اسٹوڈنٹس کو لے کر دیے گئے بیان پر ابھی ہنگامہ تھما بھی نہیں تھا کہ دہلی یونیورسٹی کے گرلز ہاسٹل نے ایک نیا تنازع پیدا کر دیا ہے ۔ دہلی یونیورسٹی کے دو گرلز ہاسٹل میں ہولی کے دوران لڑکیوں کے باہر نکلنے پر پابندی لگا دی گئی ہے ۔ طلبہ نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے اسے تغلقی فرمان قرار دیا ہے ۔ بتا دیں کہ مینکا گاندھی نے طلبہ و طالبات کے لئے ہاسٹل میں ان کے آنے جانے کی ڈیڈ لائن طے کئے جانے کی وکالت کی تھی ۔
انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ ہاؤس فار وومین نے نوٹس جاری کرکے کہا ہے کہ ہاسٹل میں رہنے والی طالبات اور خاتون گیسٹ کو اتوار رات 9 بجے سے پیر کی شام 6 بجے تک کیمپس سے باہر جانے یا اندر آنے کی اجازت نہیں ہوگی ۔ جو طالبات ہولی کھیلنا چاہتی ہیں ، وہ ہاسٹل کیمپس کے رہائشی بلاک کے باہر جا کر ایسا کر سکتی ہیں ۔ اسی طرح میگھ دوت ہاسٹل نے اپنے یہاں رہ رہی طالبات کو نوٹس دے کر بتایا کہ ہاسٹل کا مین گیٹ پیر کی صبح 6 بجے سے شام 5:30 بجے تک بند رہے گا ۔ ایسے میں لڑکیاں اتوار کو دیر شام ہاسٹل نہ واپس جائیں ۔ ہاسٹل میں کسی بھی طرح کے منشیات مادہ لانے پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے ۔ انٹرنیشنل اسٹوڈنٹ ہاؤس فار وومین کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ طالبات کے مفاد میں لیا گیا ہے ۔
ادھر ڈی یو کی طالبات نے اس پابندی پر سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور اسے تغلقی فرمان قرار دیا ۔ یونیورسٹی ہاسٹل میں لڑکیوں کے لئے امتیازی قوانین کے خلاف لڑ رہے ‘پنجرا توڑ’ گروپ نے کہا کہ ہولی کے دوران سڑکوں پر خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ہراساں کے مسائل سے نمٹنے کے لیے کچھ نہیں کیا گیا اور ایک بار پھر لڑکیوں کے آنے جانے پر من مانی پابندیاں لگا دی گئی ہیں ۔ طلبہ کے اس گروپ نے گزشتہ ہفتہ مرکزی وزیر مینکا گاندھی کے آفس کے باہر مظاہرہ بھی کیا تھا ۔ وہ وزیر کے اس بیان سے خفا ہیں ، جس میں انہوں نے طلبہ و طالبات کے لئے ہاسٹل میں ان کے آنے جانے کی ڈیڈ لائن طے کئے جانے کی وکالت کی تھی ۔