لکھنئو۔ یوپی میں بی جے پی کی سونامی کے بعد بی ایس پی اور کانگریس دفتر پر سناٹا چھایا ہے۔ یوپی اسمبلی انتخابات 2017 کی 403 نشستوں کے انتخابات کے نتائج کے لئے ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔ ابتدائی رجحانات میں بی جے پی 303 کے پار پہنچ چکی ہے۔ وہیں یوپی انتخابات میں بی جے پی کے حق میں چونکانے والے رجحانات آنے کے بعد ایس پی، بی ایس پی اور کانگریس کے دفاتر پر سناٹا چھایا ہوا ہے۔
اگر ہم بات کریں سماج وادی پارٹی کی تو وہاں کچھ کارکن ہی نظر آ رہے ہیں، باقی میڈیا کا جماوڑہ ہے۔ سی ایم اکھلیش یادو اپنی سرکاری رہائش گاہ پر ہی موجود ہیں اور الیکشن کے نتائج دیکھ رہے ہیں۔ وہیں بی ایس پی سپریمو مایاوتی اپنی رہائش گاہ پر ہی موجود ہیں۔ ان کے ساتھ بی ایس پی کے قومی جنرل سکریٹری ستیش چند مشرا موجود ہیں۔
کانگریس دفتر کی تصویر تو ایسی ہے کہ وہاں کوئی بھی کارکن نظر نہیں آ رہا ہے۔ تو مجموعی طور پر یہی کہا جا سکتا ہے کہ بی جے پی کو یوپی میں مکمل اکثریت ملنے کے بعد خاموشی نظر آنا لازمی ہے۔ یوپی بی جے پی کے دفتر پر مودی- مودی کے نعرے لگا رہے ہیں، بی جے پی کارکن نے بتایا کہ یہ جیت کی ہولی ہے۔