نئی دہلی ۔ این سی پی نوٹوں کی منسوخی کے خلاف 9 جنوری کو ملک گیر احتجاج کرے گی۔ سابق مرکزی وزیر اور این سی پی کے قومی جنرل سکریٹری طارق انور نے نوٹ بندی کے پچاس دن پورے ہونے کے بعد آج وزیراعظم نریندر مودی پر براہ راست حملہ کرتے ہوئے کہا کہ نوٹ بندی سے قبل سرکار نے کوئی پلاننگ نہیں کی تھی جس کے سبب غریب ، مزدور ، کسان اور غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے اور سو سے زیادہ لوگوں کی موت ہوگئی ۔
لوک سبھا میں این سی پی کے رہنما طارق انور نے کہا کہ نوٹ بندی کے سبب عوام کو پیش آنے والی دقتوں کیخلاف ہماری پارٹی قومی پیمانہ پر 9جنوری کو ملک گیر احتجاج کرے گی اور تمام ریاستوں میں بلاک اور ضلع سطح پر احتجاج کیا جائے گا ۔
طارق انور نے کہا کہ اس احتجاج میں مودی سرکار کے غریبوں اور پسماندہ لوگوں کیخلاف کالے من کو واضح کیا جائیگا اور سرکار کی پالیسیوں کو بے نقاب کیا جائیگا۔ طارق انور نے کہا کہ پچاس دن پورے ہونے کے بعد جب وزیراعظم نے قوم کوخطاب کیاتھا تو امید تھی کہ وہ قوم خاص کر غریبوں کو کوئی اہم تحفہ دیں گے اور کسانوں کی قرض معافی کا اعلان کریں گے، لیکن کچھ بھی نہیں ہوا اور ان کو ان کے حال پر سرکار نے مرنے کیلئے چھوڑ دیا۔
سابق وزیر نے کہا کہ مودی نے کہا تھا کہ نوٹ بندی سے غریبوں ، مزدوروں ، کسانوں اور غیر منظم سیکٹر میں کام کرنے والوں کا بھلا ہوگا، لیکن سچائی اس کے برعکس ہے اور سب سے زیادہ مار اسی طبقہ پر پڑی ہے ۔
آج بھی بینکوں کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے ۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کا 94فیصد کا لا دھن باہر کے بینکوں میں جمع ہے جس کیلئے سرکار کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں 0.007فیصد نقلی کرنسی ہے اور ریئل اسٹیٹ سمیت زیورات اور دیگر شکل میں چھ فیصد کا لا دھن موجودہے جبکہ نوٹ بندی کے بعد سب سے زیادہ سونے کی خریداری ہوئی ہے جس سے لگتا ہے کہ سرکار نے بلیک منی کو بڑھانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا رپورٹ کے مطابق اقتدار میں آنے کے بعد مودی نے کسانوں کو یہ انعام دیا ہے کہ کسانوں کی خود کشی میں 42فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
طارق انور نے کہاکہ سرکار کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے جارہی ہے جبکہ سچائی یہ ہے کہ کسان مررہے ہیں اور یہ کہنا غلط نہ ہوگا کہ ’ کون جیتا ہے تیرے زلف کے سر ہونے تک‘۔
طارق انور نے کہاکہ مودی نے اپنی تقریر میں یہ تک نہیں بتایا کہ کتنا کالا دھن ملا ہے اور اگر نوٹ بندی کا مقصد نوٹ بدلی تھی تو اتنی بڑی ایکسرسائز کی ضرورت کیا تھی کہ لوگوں کو لائنوں میں مرنے کیلئے چھوڑ دیا گیا اور ان کو معاوضہ تک نہیں دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں ملک کو اقتصادی بدحالی کی مارجھیلنی پڑسکتی ہے اور ملک کی جی ڈی پی مزید ڈاؤن ہوسکتی ہے ۔
ساتھ ہی انہوں نے بتایا کہ ان کی پارٹی آنے والے دہلی کارپوریشن کے انتخابات میں پوری طاقت کیساتھ حصہ لے گی اور6 کونسلر کی تعداد میں مزید اضافہ کی کوشش ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے قومی سکریٹری رمیش گپتا کو دہلی کی کمان دی گئی ہے او ر امید ہے کہ وہ پارٹی کو مضبوط کریں گے اور پوری دہلی میں پارٹی کا پرچم لہرائیں گے۔ اس موقع پر ایس آر کوہلی ، قومی یوا صدر کے علاوہ نعیم انصاری بھی موجود تھے ۔